راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ازبکستان کے وزیر خارجہ عبدالعزیز کاملیوف نے ملاقات کی ہے جس میں افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے ازبک وزیر خارجہ نے اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی ملاقات میں موجود تھے، ملاقات میں خطے کی سیکورٹی کی صورتحال، باہمیدلچسپی کے امور اور افغان امن عمل پر بھی بات چیت کی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی غور کیا گیا، دونوں اطراف کا خطے میں امن و استحکام کے لئے باہمی تعلقات مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ازبک وزیر خارجہ عبد العزیز کاملیوف نے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔ ازبک وزیرخارجہ کا دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا مختلف شعبوں میں وسط ایشیائی ممالک کیساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کا عزم
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبد العزیز کاملوف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے یہاں ا ن سے ملاقات کی۔ جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے لئے صدر شوکت مرزیوف کی طرف سے نیک خوہشات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں پاکستان کے دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ اور بشکیک میں صدر میرزیوف کے ساتھ ملاقاتوں کا ذکر کیا اور ازبکستان کے صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔ دونوں ممالک کے مابین تاریخی اور تہذیبی روابط کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے قریبی برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کووسعت دینے کا خواہش مند ہے ۔
انہوں نے خاص طور پر اس امر پر زور دیا کہ تجارت میں اضافہ اور علاقائی رابطہ معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم نے تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی اور عوامی دوروں کے ذریعے وسطی ایشیا کے ساتھ قریبی روابط کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان ، ازبکستان اور افغانستان کے مابین مجوزہ ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی تعریف کی۔ انہوں نے اس اہم رابطے کے منصوبے پر جلد سے جلدعملدرآمد کے لئے پاکستان کی تمام کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کو دہرایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کراچی اور گوادرکی بندرگاہوں کے ذریعے تمام وسطی ایشیائی ممالک کوسمندری تجارت کے لئے مختصر ترین راستہ فراہم کرتا ہے اور وسطی ایشیا کے ممالک کے لئے گیٹ وے بن سکتا ہے۔
انہوں نے ازبکستان کی پاکستانی بندرگاہوں تک رسائی کو آسان بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر کاملوف نے صدر میرزیوف کا خط وزیر اعظم عمران خان کو پیش کیا۔ جس میں انہیں جولائی 2021 میں تاشقند میں ہونے والی وسطی ایشیا ۔ جنوبی ایشیا رابطہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی جس وزیر اعظم عمران خان نے اس دعوت پر ا ن کا شکریہ ادا کیا ۔
وزیراعظم نے افغان امن عمل کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ افغان فریقین اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے تعمیری ، محفوظ، جامع اور وسیع البنیاد سیاسی حل کے لئے مل کر کام کریں گے۔ خطے میں پائیدار امن اور معاشی ترقی دیرینہ حل طلب تنازعات کے پرامن حل سے ہی ممکن ہے۔