اسلام آباد: (دنیا نیوز) عدالت نے ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے سینئر وکیل رشید اے رضوی کو ثالث مقرر کر دیا ہے۔ نجکاری کمیشن اور صنعت و پیداوار کے سیکرٹریز سے دو ہفتے میں رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے۔
سماعت کے موقع پر وفاقی وزرا اسد عمر اور محمد میاں سومرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے سٹیل ملز کی حالت زار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وفاقی وزرا بتائیں سٹیل مل کیساتھ کیا کرنا ہے؟ مل پر روزانہ کا خرچہ بلا وجہ ہو رہا ہے۔
سیکرٹری نجکاری کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ سیکرٹری صاحب آپ کی ناکامی ہے جو سٹیل ملز پر خرچہ ہو رہا ہے۔ آپ کو اس پیسہ کے جانے کا کوئی درد نہیں؟ کسی قابل آدمی کو آنے دیں آپ گھر جائیں، تمام صنعتیں بیٹھ گئیں، تماشا مچایا ہوا ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ سٹیل ملز افسران سے پیسے ریکور کیے جائیں اور ایک ہی لیٹر پر سب افسران کو فارغ کیا جائے۔ سرکار کا پیسہ بانٹنے کے لیے نہیں ہوتا۔
عدالت نے نجکاری کمیشن اور صنعت و پیداوار کے سیکرٹریز سے دو ہفتے میں نجکاری سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔