کوئٹہ: (دنیا نیوز) ہزارہ برادری انصاف کے لیے بے قرار، شہدا کی تدفین کے لیے وزیراعظم کا انتظار، حکومت کی دھرنا ختم کرانے کی ایک اور کوشش، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور علی زیدی کی رات گئے شرکا سے ملاقات۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق دھرنے کے شرکا کی داد رسی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی کسی بھی وقت کوئٹہ روانگی متوقع ہے، ان کا خصوصی طیارہ نور خان ایئر بیس پر موجود ہے، عمران خان نے تدفین کے لیے آمد کی شرط نامناسب قرار دے کر شہدا کو سپرد خا ک کرنے کی اپیل کی تھی۔
وزیراعلی بلوچستان دھرنے میں پہنچ گئے ہیں۔ مذاکرات اور میتیں تدفین ہونے کے بعد وزیراعظم کوئٹہ پہنچیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ علی زیدی، زلفی بخاری، قاسم سوری ہمراہ ہیں، کچھ دیر بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور شہدا کمیٹی کی جانب سے کچھ دیر بعد دھرنا ختم کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے مچھ میں پیش آئے واقعے میں 11 کان کنوں کے قتل پر لواحقین اور ہزارہ برادری کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر مسلسل دھرنا دیے ہوئے ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کی آمد تک پیاروں کی تدفین نہیں کریں گے۔ ادھر بلوچستان حکومت نے سانحه مچھ میں ملوث عناصر کی گرفتاری پر انعام مقرر کر دیا ہے۔ صوبائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ حمله آوروں کی اطلاع دینے والے کو 20 لاکھ انعام دیا جائے گا۔
کراچی میں بھی سانحہ مچھ سے اظہار یکجہتی کیلئے شہر کے 30 مقامات پر احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔ دھرنوں کے باعث شہر کی مین شاہراہیں بلاک ہیں۔ احتجاج کے باعث کا ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہو رہا ہے جبکہ فضائی آپریشن بھی بری طرح متاثر ہونے سے کئی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے عام شہریوں کی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کر دیا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 3 جنوری کو بلوچستان کے علاقے مچھ میں نامعلوم مسلح افراد نے 11 کان کنوں کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے اظہار مذمت کیا۔
تاہم اس واقعے کے فوری بعد سے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر اپنے پیاروں کی میتیں رکھ کر احتجاج شروع کردیا تھا جو ابھی تک جاری ہے اور مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک وزیراعظم نہیں آتے وہ اپنے پیاروں کی تدفین نہیں کریں گے۔