اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے علم ہے کہ اپوزیشن کو بیرون ملک سے سپورٹ حاصل ہے۔ کچھ ممالک پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے ہر پالیسی پر پاک فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اپوزیشن کیساتھ این آر او کے علاوہ ہر چیز پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ اپوزیشن اسمبلیوں سے استعفے دے گی تو نئے الیکشن کرائیں گے۔ اپوزیشن پراعتماد ہے تو میں بھی پراعتماد ہوں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلم ممالک کو غیر مستحکم کیا گیا، پاکستان میں بھی ایسا کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے بات چیت شروع کریں تو ان کے رہنما اپنے مقدمات لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔ اپوزیشن نیب کا خاتمہ چاہتی ہے تاکہ ان کے کیسز ختم ہو جائیں۔
عمران خان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پاس نہ جانے کو اپنی سب سے بڑی غلطی تسلیم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس بروقت نہ جانا سب سے بڑی غلطی تھی۔ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس 10 مہینے تاخیر سے نہیں جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں میں اصلاحات نہ لانا ان کی دوسری سب سے بڑی غلطی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپریل 2021ء میں سینیٹ الیکشن کے بعد بلدیاتی الیکشن کرائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیوروکریسی کی پرانی سیاسی وابستگی کی وجہ سے پنجاب میں مسائل ہیں۔ چالیس لیگی ارکان سرکاری زمینوں پر قابض ہیں۔
عالمی وبا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس خطرناک ہوتا جا رہا ہے، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ مزید کیا تباہی پھیلائے گا۔ اس موقع پر اپوزیشن انتشار پھیلانا چاہتی ہے، اپوزیشن چاہتی ہے کہ ہم طاقت کا استعمال کریں لیکن حکومت طاقت کا استعمال نہیں کریگی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ اسمبلی میں سوالات کا جواب دوں لیکن مجھے بات بھی نہیں کرنے دی جاتی۔ ہم اپوزیشن سے سوائے احتساب کے ہر موضوع پر بات کر سکتے ہیں۔