سیالکوٹ: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ استعفے دینا آسان نہیں، (ن)لیگ کے زیادہ سے زیادہ 18 سے 20 لوگ استعفی دیں گے، اسمبلی سے استعفوں کی صورت میں خواجہ آصف بھی مسلم لیگ(ن)کا ساتھ نہیں دیں گے۔
سیالکوٹ میں وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اوران کے بیٹے لندن میں بیٹھے ہیں،چاہتے ہیں کارکن سڑکوں پرنکلیں۔ ہمیں آپ کوجیلوں میں رکھنے کا شوق نہیں،عوام کا لوٹا پیسہ واپس کردیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ استعفے دینا آسان نہیں، (ن)لیگ کے زیادہ سے زیادہ 18 سے 20 لوگ استعفی دیں گے، اسمبلی سے استعفوں کی صورت میں خواجہ آصف بھی مسلم لیگ(ن)کا ساتھ نہیں دیں گے۔زرداری صاحب نے ان کوبچالیا یہ اس دن استعفے دینے والے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگرنوازشریف کو مریم نواز اتنی عزیز تو پیسے بھی مریم نوازکے نام جائیدادیں بھی کریں، سابق وزیراعظم ریسٹورنٹ کے کھانے کھاتے ہیں اوربل پاکستانی دیتے ہیں، ہمیں انہیں جیلوں میں رکھنے کا کوئی شوق نہیں، پلی بارگین کریں یا پھرجیل کاٹیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرہم احتساب کے عمل سے پیچھے ہٹ گئے توووٹرزہمارا گریبان پکڑے گا۔ ساری تحریک کا مقصد احتساب کے عمل کو سبوتاژکرنا ہے۔ مریم نوازابوبچاؤمہم کوانتشارپھیلاؤمہم ہوگئی ہے، اس تحریک کا کوئی اخلاقی اورسیاسی جوازنہیں ہے، آئین کے مطابق پانچ سال تک اپوزیشن کوانتظارکرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر، سیاسی جماعتیں 3 ماہ کیلئے جلسے جلوس ملتوی کر دیں: فواد
انہوں نے کہا کہ بھارت کا زیادہ ترداعش کی تنظیمیوں سے تعلق ہے، نریندرمودی کی وجہ سے بھارت میں فاشزم بڑا ہے۔ فیٹف کی میٹنگ میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی پرتوجہ دلائی ہے، حکومت اس حوالے سے اپنا بھرپورکردارادا کرے گی۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ میں نے وزیراعظم کوخط لکھا ہے۔ ٹک ٹاک پرپابندی سے ٹیکنالوجی بزنس بالکل بیٹھ جائے گا۔ اگرہربات پرپابندیاں لگائیں گے توٹیکنالوجی بزنس بیٹھ جائے گا۔ پابندیاں لگانے کے فیصلوں سے اجتناب کی ضرورت ہے۔ ٹک ٹاک اوردوسری انٹرنیشنل کمپنیوں پرپابندی کے حق میں نہیں ہوں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈرہے کورونا کی دوسری لہرنہ آجائے۔ سیاسی جماعتیں تین ماہ تک سیاسی ایکٹویٹی معطل کردیں۔ جن ملکوں میں سردی آئی وہاں شدت سے کورونا واپس آیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے لیے خصوصی اردوسافٹ ویئربنائیں گے۔ پولیس کے رسپانس میں کمزوری تھی، تھانہ کلچر کی تبدیلی کی کوششیں کر رہے ہیں، پنجاب پولیس کو جدید ڈرون مہیا کریں گے، ڈرون کیمروں کی مدد سے سٹریٹ کرائمز پر قابو پایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اخراجات زیادہ اورآمدن کم ہے، پچھلے بیس سالوں میں پاکستان کوامپورٹ بیس اکانومی بنادیا ہے، پاکستان میں ہرچیزہی امپورٹڈ ہیں۔