متنازع علاقوں کی حیثیت تبدیلی کے اقدامات، وزیر خارجہ کا شدید مذمت کا مطالبہ

Published On 11 September,2020 05:10 pm

ماسکو: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی متنازع علاقوں کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت اور مخالفت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وہ ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر خارجہ نے تجویز دی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو دنیا میں کسی بھی جگہ خصوصاً خطے میں ابھرتے ہوئے فسطائی نظریات اور پُرتشدد قوم پرستی کے مسئلے کے حل کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے عالمی امن وسلامتی برقرار رکھنے اورعالمگیرترقی میں پیشرفت کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم سے وابستگی اور اقوام متحدہ کے کلیدی کردار کے حوالے سے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک کو علاقائی روابط کے فروغ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے باہمی تعاون میں اضافے کے لئے تنظیم کی حقیقی استعداد کو بروئے کار لانے کے لئے متحد ہونا ہوگا اور دلجمعی کے ساتھ اس عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ماسکو کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے واپس وطن روانہ ہو گئے ہیں۔ دومو دیدوو ائیرپورٹ، ماسکو پر پاکستانی سفیر شفقت علی خان، پاکستانی سفارتخانے کے سینئر افسران اور روسی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ کو الوداع کیا۔

وزیر خارجہ نے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کی دعوت پر روس کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ میں شرکت کی۔

اس دو روزہ دورہ کے دوران وزیر خارجہ نے ماسکو میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کی اور علاقائی روابط کے فروغ، غربت کے خاتمے اور کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے چیلنج سے نمٹنے کے حوالے سے اہم تجاویز شرکا اجلاس کے سامنے رکھیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ کے خطاب کو بہت سراہا گیا۔ وزیر خارجہ نے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر روس، چین، تاجکستان اور کرغزستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔

ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، باہمی تعاون کے فروغ اور اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے اپنی دو طرفہ ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور افغانستان میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں کو اجاگر کیا۔

واضح رہے کہ وزرائے خارجہ کونسل، کونسل برائے سربراہان مملکت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کا سب سے اہم فورم ہے۔ وزیر خارجہ نے روسی وزیر خارجہ کی طرف سے دیئے گئے عشائیہ میں بھی شرکت کی۔

وزیر خارجہ نے ماسکو قیام کے دوران روسی، پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا سے بھی گفتگو کی اور مختلف علاقائی اور عالمی امور کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔توقع ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں علاقائی روابط کے فروغ اور خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے وزیر خارجہ کا یہ دورہ روس انتہائی سود مند ثابت ہو گا۔