اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر کیسز بڑھنے کے بعد ایک لاکھ سے زائد پاکستانی وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔
اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ 38 ممالک سے 15 ہزار پاکستانیوں کو واپس لایا گیا۔ 88 ممالک سے پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب میں 15 ہزارسے زائد پاکستانی موجود ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خلیجی ممالک میں پھنسے مزدور اور دیہاڑی دار افراد کو واپس لا رہے ہیں۔ گلف ممالک میں پھنسے مزدور طبقے کے پاس وسائل نہیں۔ یو اے ای میں 70 ہزار پاکستانی موجود ہیں۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ وطن واپس آنیوالے مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے۔ ٹیسٹ نتائج کے بعد مسافر کو گھر جانےکی اجازت دی جاتی ہے۔ اکثر بااثر مسافر بغیر ٹیسٹ کے فوری طور پر گھر جانا چاپتے ہیں جو ممکن نہیں۔ ویزہ مدت ختم ہونے والوں کو واپس لانا ترجیح ہے۔
معاون خصوصی برائے قومی سلامتی کا مزید کہنا تھا کہ مسافروں کوواپسی کیلئے پروٹو کول پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں پی آئی اے کو رسائی نہیں۔ امریکا کیلئے جلد پاکستانی خصوصی پرواز شروع ہو جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سے 10 مئی کےدرمیان ہم 30 مزید پروازیں شروع کر رہےہیں۔ سرکاری ویب سائٹ کےعلاوہ مسافردیگراطلاعات کےذرائع پریقین نہ کریں۔
دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کے 18114 کیسز ہیں ،24 گھنٹوں میں 1297 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے۔چوبیس گھنٹوں میں 9164 ٹیسٹ ہوئے ہیں ، پنجاب میں 3684سندھ3384 کے پی جی بی 214 بلوچستان386 اے جے کے میں 616 ٹیسٹ ہوئے ہیں ۔ سندھ میں ایک دن میں 622 پنجاب 393 کےپی 172 مریض رپورٹ ہوئے ہیں ۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 4715 لوگ مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں ،جبکہ کورونا سے 24گھنٹوں میں 32 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ہسپتالوں میں کورونا کے مریض کی دیکھ بحال کیلئے اس او پیز جاری کیے ۔ تعمیراتی کام کے حوالے سے تمام ایس او پیز جاری کیے گئے ہیں جس کی آنےوالے دنوں میں ہر ایس او پیز پر تفصیل شیئر کی جائے گی۔