’پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، زرا سی کوشش سے معاملات سدھر سکتے ہیں‘

Last Updated On 03 October,2019 10:28 pm

لاہور: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آخری مراحل میں امریکا طالبان مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے تھے، اگر ذرا سی بھی کوشش ہو تو معاملات پھر سدھر سکتے ہیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کیساتھ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پر ہم سب متفق ہیں۔ اکنامک زون کی طرف مزید پیشرفت ہوگی۔ سی پیک کے دوسرے فیز کے خدوخال طے کر لیے ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہداری پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی پیک پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ سی پیک کے معاملات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ ایک لابی ہے جو ایسی باتیں کرتی ہے۔

افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر موقف دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے۔ افغانستان کا مسئلہ جنگ نہیں مذاکرات سے حل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ میری آج وفد کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی، ان کے رویے میں بڑی لچک دکھائی دی۔ ہم سمجھتے ہیں گفتگو سے معاملات کو آگے بڑھایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلی نو نشتوں میں معاملات تقریباً طے پا گئے تھے لیکن آخری مراحل میں مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے۔ تاہم اگر ذرا سی بھی کوشش ہو تو معاملات پھر سدھر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں اللہ ہمیں کامیابی دے گا۔ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ معاملات آگے بڑھیں تا کہ پاکستان الجھا رہے۔ طالبان امن مذاکرات خطے سمیت امریکا کے بھی مفاد میں ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین ہمارا بہترین دوست ہے۔ چین کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری رہتا ہے۔ اکنامک زون کی طرف مزید پیشرفت جاری ہے۔