نیو یارک: (ویب ڈیسک) ایران کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سے ساتھ مدد مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ایران، سعودی عرب معاملات کو سلجھائے اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرے۔
نیو یارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ تین پوائنٹ پر بات ہوئی، پہلا پوائنٹ مسئلہ کشمیر تھا، دوسرا پوائنٹ افغانستان جبکہ تیسرا پوائنٹ ایران تھا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو کہا کہ ایران سعودی عرب معاملات کو سلجھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کی صورتحال پر وزیراعظم کی پالیسی واضح ہے، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایران پر بغیر کسی سوچے جنگ شروع کی جاتی ہے تو وہاں (تہران) میں حالات خراب ہو جائیں گے، ہم پہلے ہی مغربی سرحد کی طرف مصروف ہیں، ہم ہر گز نہیں چاہیں گے کہ ایران کے بارڈر کے حالات خراب ہوں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان ایران سعودی معاملات کو سلجھائے۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایران کے معاملے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ثالثی کا کہا، جس پر آمادگی ظاہر کی، ایرانی صدر حسن روحانی اور عمران خان کی ملاقات جلد ہونی ہے، ہم ایرانی صدر اور وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ بات کریں گے اور مسئلے پر ثالثی کریں گے اور دیکھیں گے کہ مسئلہ کیسے حل ہو سکتا ہے۔
دوسرا پوائنٹ کے بارے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان نے کھل کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے اپنا مؤقف رکھا، وزیراعظم نے ٹرمپ کو کہا کہ 80 لاکھ لوگ نظر بند ہیں، وادی کی صورتحال خراب ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اگر بھارت کسی کی سنے گا تو وہ امریکا ہے، اس لیے ٹرمپ اپنا کردار ادا کریں کیونکہ امریکا کا دنیا سمیت بھارت پر اثر و رسوخ ہے۔
تیسرے پوائنٹ کے حوالے سے شاہ محمود کا کہنا تھا کہ افغانستان کا ایشو تیسرا پوائنٹ تھا، وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کا کوئی ملٹری حل نہیں ہے، مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔ تعطل ہونا چاہیے۔ افغانستان میں ہم مستقبل کے قریب میں پیشرفت دیکھنا چاہتے ہیں۔