کشمیریوں کا ترجمان پاکستان، شاہ محمود کا اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے رابطہ

Last Updated On 24 August,2019 09:01 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انٹونیو گوٹیریز سے رابطہ ہوا ہے۔ یہ رابطہ شام 5 بجے ہوا ہے۔ یکطرفہ بھارتی اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ انہیں دعوت دی کہ پاکستان اور کشمیر کا فوری دورہ کریں۔ سلامتی کونسل کے 5 مستقل ملکوں کوصورتحال سے مسلسل آگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

 

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے، کلسٹر بموں، پیلٹ گنز استعمال کی جا رہی ہیں۔ صورتحال خوفناک ہوتی جا رہی ہے جس پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے تشویش کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کو بغاوت پر مجبور کر رہی ہے، خوف کے عالم میں چھپا ہوا انسان بھی ایک دن باہر آ جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کی جانوں کا تحفظ کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے۔ یو این جنرل سیکرٹری کو باور کرایا کہ جمعۃ المبارک کی نماز کے دوران رکاوٹ ڈالی گئی ہیں۔ بہت سی مساجد کو بند کیا گیا، شہری جو اقوام متحدہ کے دفتر جانا چاہتے تھے ان پر پیلٹ گنز، تشدد اور شدید شیلنگ کی گئی۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ دنیا کو پہلی بار یکم اگست، دوسری بار 6 اگست، تیسری بار 13 اگست اور آج 24 اگست کو چوتھی مرتبہ سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ ہمیں خدشات ہیں کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ رچا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی نام نہاد جمہوریت نے فسطائیت کا عملی مظاہرہ کیا۔ بھارت کا جمہوری چہرہ آج بے نقاب ہو گیا، کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو مقبوضہ کشمیر جانے نہیں دیا گیا اور انہیں ایئر پورٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔ وہاں پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ میں 7 پٹیشن دائر ہو چکی ہیں۔ جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ کوئی بھی مودی حکومت کے ساتھ نہیں ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور سخت ترین پابندی لگائی گئی ہیں۔ وادی میں صورتحال بہت خراب ہے۔ اقوام متحدہ کی ممبران سکیورٹی کونسل نے معاملات کی نزاکت کو بھانپ کر نشست منعقد کی۔ یو این ممبران چاہتے ہیں کہ امن کے ساتھ معاملہ حل کیا جائے، جو پاکستان بھی چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 5 اگست کے فیصلے کو مسترد کر چکا ہے، یو این کی قرار دادوں کی بھی خلاف ورزی کی گئی، بھارتی سرکار ہمارے ساتھ بیٹھنے تو دور کی بات اپنی اپوزیشن کے ساتھ نہیں بیٹھ رہی۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انٹونیو گوٹیریز کو کہا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ وادی کی تبدیلی میں اقوام متحدہ رکاوٹ بنے۔ میں سب کو دعوت دیتا ہوں کہ آزاد کشمیر میں کوئی آنا چاہتا ہے تو آئیں اور صورتحال دیکھیں اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کا مبصر مقبوضہ کشمیر میں بھی بھیجا جائے تاکہ حقیقت سامنے آ سکے اور دنیا جان سکے وہاں کیا مظالم ہو رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے بتایا کہ فرانس میں موجود ہوں، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی بھی یہاں موجود ہیں، ان سے بات کروں گا، میں اپنا کردار ادا کروں گا۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے۔