کشمیر کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس، وزیر خارجہ کی شرکت

Last Updated On 06 August,2019 09:28 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر جدہ میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کا آئینی حیثیت ختم کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی کو خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔

او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں پاکستان، سعودی عرب، آذربائیجان، ترکی اور دیگر ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 22 ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں، ایک لاکھ 8 ہزار بچے یتیم ہوئے جبکہ 12ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ بھارت کے اقدامات صورتحال خراب کرنے کے مترادف ہیں۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ آج جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے کشمیر رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے شدید تشویش پر غور کیا گیا۔ پاکستان نے زور دیا کہ تنظیم عملی طور پر مقبوضہ کشمیر کیساتھ اظہار یکجہتی کرے جبکہ بھارت کے یکطرفہ اقدام کو مقبوضہ کشمیر کے تشخص کیخلاف قرار دے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کا احترام کروایا جائے۔ اقوام متحدہ قراردادوں کے تحت مقبوضہ کشمیر کا تشخص بحال کیا جائے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا ہے۔ او آئی سی نے مانا کہ بھارتی جارحیت نے جنوبی ایشیا کی 1.5 ارب آبادی کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے پاکستانی موقف کو تسلیم کیا، بھارت کی جارحانہ سوچ میں امن کے امکانات معدوم ہیں۔