پی ٹی ایم کے نعرے قابل اعتراض، پاکستان فوج سے نفرت کا سودا نہیں بکے گا: میجر (ر) عامر

Last Updated On 06 May,2019 01:10 pm

پشاور: (روزنامہ دنیا) آئی ایس آئی اسلام آباد کے سابق اسٹیشن چیف میجر (ر) عامر نے کہا کہ پی ٹی ایم کے نعرے انتہائی قابل اعتراض ہیں، پی ٹی ایم کے نوجوان خود کو پختونوں اور پاکستان کامستقبل بنائیں، انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ پختونوں کے درمیان پاکستان اور فوج سے نفرت کا سودا نہ کل بکا تھا نہ ہی اب بکنے والاہے۔

میجر(ر) عامر نے کہا حقیقت یہ ہے کہ موجودہ فوجی قیادت مرہم پٹی کا کام کر رہی ہے تو پھر سوچنے کی بات ہے کہ پاکستان اور فوج کے خلاف مہم جوئی اب کیوں کی جا رہی ہے ؟ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، افغانستان میں بھی امن کی خاطر طالبان اور امریکی مذاکرات میں موجودہ عسکری قیادت کے مثبت رول کا سب اعتراف کر رہے ہیں۔

مرکز اشاعت القرآن گلبہار میں درس قرآن کے موقع پر خطاب بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میجر (ر) عامر نے کہا کہ پختون تحفظ مو و منٹ کے مطالبات بڑی حد تک درست مگر ان کی ٹائمنگ غلط اور ان کے جلسوں میں لگنے والے نعرے انتہائی قابل اعتراض ہیں، یقینًا قبائلی اضلاع میں لوگوں کا نقصان ہوا، گھر اجڑے، مارکیٹیں بھی گریں، لوگ بھی غائب ہوئے مائنز بھی ہیں مگر سوال یہ ہے کہ یہ سب کچھ کیوں ہوا، فوج نے تو ملک اور لوگوں کو بچایا، جب بھی فوجی آپریشن ہوتا ہے نقصانات لازمی ہوتے ہیں، قرآن بھی اس کو مانتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ اضافی نقصان پرویز مشرف اور راحیل شریف کے دور میں ہوا جب سے جنرل باجوہ آئے ہیں بمباریاں بند ہوچکی ہیں، چیک پوسٹیں کم یا ختم کی جاچکی ہیں، آپریشن میں مصروف فوجی جوانوں کا رویہ بدل چکا ہے، محدود مفاہمت کی جو پالیسی بلوچ انتہا پسندوں اور پنجابی طالبان کے لئے تھی جنرل باجوہ کے دور میں یہ سلسلہ پختونوں تک پھیلا دیا گیا۔

انہوں نے کہا بھارت کے ساتھ حالیہ کشید گی کے دوران کون سا پختون گھر تھا جس میں فوج اور پاکستان سے لازوال محبت کے مناظر دیکھنے کو نہیں ملے، پاکستان خان، فوج خان، کشمیر خان اور لاہور خان جیسے نام پورے پاکستان میں صرف قبائلی اضلاع میں ملیں گے جو ان کی حب الوطنی کا سب سے بڑا ثبوت ہے، درس قرآن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی فضیلت اتنی ہے کہ جس اندھیری رات میں یہ اترے اسے لیلتہ القدر بنا دیتی ہے جن دلوں، ذہنوں اور زبانوں پر اترے وہ کس قدر روشن ہونگے، معاشرے میں تعصبات، نفرتوں اور فتنوں و فساد جیسی بیماریاں لاحق ہیں، ان تمام کا نسخہ فضیلتوں کی یہ کتاب ہے۔