حمزہ شہباز سیاسی رہنما ہوتے تو گرفتاری دیتے: فواد چودھری

Last Updated On 05 April,2019 03:26 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) فواد چودھری کا کہنا ہے حمزہ شہباز سیاسی رہنما ہوتے تو گرفتاری دیتے، نیب اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، کار سرکار میں مداخلت کی گئی، احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نیب کی کارروائی قانون کے مطابق تھی، شہباز شریف نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک اثاثے خریدے، پاکستان میں پہلی بار بڑے لوگوں پر ہاتھ ڈالا گیا، لاہور سے لاڑکانہ تک مافیا کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں، وزیراعظم نے لوٹی رقم کی واپسی کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا شہباز شریف اور فیملی کے 85 ارب سے زائد اثاثوں کا پتا چلا ہے، 2018 تک پاکستان کا قرض 97 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، شہباز شریف فیملی پر 85 ارب کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ اداروں پر حملہ (ن) لیگ کی روایت رہی، آصف زرداری اور نواز شریف کیے کی سزا بھگتیں گے، حمزہ اور بلاول کی دھمکیوں سے احتساب رکنے والا نہیں۔

 یاد رہے نیب کی ٹیم حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے لاہور ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کے گھر پہنچی، ان کے پاس حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ موجود تھے لیکن سکیورٹی گارڈز نے نیب ٹیم کو گھر میں داخلے سے روک دیا۔ نیب ٹیم اور سکیورٹی گارڈز کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ لیگی کارکنوں نے گاڑیوں کا گھیراؤ کر کے نعرے بازی کی۔

نیب کی ٹیم کچھ دیر تک شہباز شریف کی رہائش گاہ کے باہر موجود رہی اور مزاحمت ہونے پر واپس چلی گئی۔ نیب اعلامیے کے مطابق حمزہ شہباز کے سکیورٹی گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا۔ نیب ٹیم کو باقاعدہ زدوکوب اور جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی گئی۔ نیب کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتار ی کے وارنٹ موجود تھے، نیب کو کسی ملزم کی گرفتاری سے قبل آگاہ کرنا ضروری نہیں۔

حمزہ شہباز کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی، نیب حمزہ شہباز کی گرفتاری عمل میں لائے گا۔ نیب کی قانونی کارروائی میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف بھی قانون حرکت میں آئے گا۔