لاہور(روزنامہ دنیا) تحریک انصاف کی پنجاب حکومت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو لیپ ٹاپ سکیم میں مبینہ کرپشن پر کلین چٹ دیدی، پنجاب اسمبلی میں گزشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہاگیاکہ لیپ ٹاپ سکیم میں کوئی خوردبرد نہیں ہوئی۔ سابق وزیر اعلیٰ کیخلاف اپنے دور میں لیپ ٹاپ سکیم میں خوردبرد اور بے قاعدگیوں کے الزامات کی تحقیقات کرائی گئی تھیں۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن نے باقاعدہ طور پر اعتراف کیا کہ شہباز شریف نے 2012 سے 2017 تک 4 لاکھ 14 ہزار 848 لیپ ٹاپ نہ صرف میرٹ پر تقسیم کئے بلکہ سب سے کم بولی والی فرم کو اس کا ٹھیکہ دیاگیا۔
پنجاب اسمبلی میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ یہ الزام درست نہیں کہ ہزاروں کی تعداد میں لیپ ٹاپ غائب ہوئے ہیں،نیب لاہور نے گزشتہ مارچ سے ایک انکوائری شروع کر رکھی ہے جس میں ایک فرد پر بھی بد عنوانی ثابت نہیں ہوئی اور نہ ہی یہ درست ہے کہ لیپ ٹاپ کی تقسیم میں سیاستدان اور بیوروکریٹس بدعنوانی کے مرتکب ہوئے۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ حکومت نے 2011 اور 2012 میں ایک لاکھ دس ہزار لیپ ٹاپ خریدے جن پر 4 ارب 19 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ ہوئے، سال 2012 اور 2013 میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ3 ارب 99 کروڑ 50 لاکھ روپے کے خریدے گئے جبکہ 2013-14 میں 4ارب 94 کروڑ 90 لاکھ ، اسی طرح 2016-17 میں ایک لاکھ 15 ہزار لیپ ٹاپ 6ارب95 کروڑ 40 لاکھ روپے میں خریدے گئے ۔محکمے نے اپنے تحریری جواب میں اعتراف کیا کہ لیپ ٹاپ کی تقسیم کے معاملے میں نہ تو کسی قسم کی کرپشن ہوئی اور نہ ہی وہ غائب ہوئے۔
اجلاس سپیکر پنجاب اسمبلی کی زیر صدارت 1 گھنٹہ 30 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ وارث کلو کے ریمارکس پر حکومتی ارکان کی ز بردست نعرے بازی سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیر ہائر ایجوکیشن یاسر ہمایوں نے اعتراف کیا کہ پنجاب کے متعدد تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے آئندہ بجٹ میں سہولیات کی کمی کو پورا کرینگے، پچھلی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز پر پابندی ہٹانے کے معاملہ پر بھی محکمہ ہائر ایجوکیشن نے رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی،پنجاب حکومت نے وزیر ہائر ایجوکیشن کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی جو طلبہ یونینز پر پابندی ہٹانے کے حوالے سے سفارشات پیش کریگی۔
اجلاس کے دوران بھارتی طیارے گرانے والے پائلٹس کو فوجی اعزاز دینے سمیت پانچ قرارداد یں منظور کر لی گئیں۔مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی عظمیٰ زاہد بخاری نے رولز کی معطلی کی تحریک پیش کرکے بھارتی طیارے گرانے والے پاک فضائیہ کے سکوارڈن لیڈر حسن صدیقی اور نعمان علی کو اعلیٰ فوجی اعزاز دینے کی قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
اپوزیشن کے اقلیتی رکن خلیل طاہر سندھو نے مسلم طلبہ کی طرح دیگر مذاہب کے بچوں کو بھی مذہبی تعلیم حاصل کرنے پر اضافی یکساں نمبر دینے کا مطالبہ کر دیا۔تحصیل بھیرہ میں جوڈیشل کمپلیکس اور کالونی ،تعلیمی اداروں میں کیریئر کونسلنگ آفس کھولنے ،زرعی اور صنعتی شعبے کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے ،ارشدخان لودھی کے انتقال اور خدمات پر تعزیتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں منظورکرلی گئی۔
پی ٹی آئی رکن مومنہ وحید نے نکتہ اعتراض پر لیگی رکن وارث کلو سے پیر کے روز کہے گئے ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہاوارث کلو سے کہوں گی آپ ایوان میں اپنے لیڈر کی بیماری اور گرفتاری پر بات کرتے ہیں، ہم صرف قانون سازی کرتے ہیں،لیگی رکن ملک احمد خان نے طنزیہ اندازمیں سپیکر سے کہا آپ وارث کلو کو ایوان سے نکال دیں،وزیر قانون نے کہا وارث کلو کل اجلاس کے دوران غصے کا شکار ہوگئے تھے ، اپوزیشن نے نعرے لگائے تھے، کلو تیرے خون سے انقلاب آئے گا، ہم اس نعرے پر آمین کہتے ہیں، وزیر قانون کے جواب پر ایوان میں قہقہے لگائے گئے۔
پی ٹی آئی رکن سعید اکبر نوانی نے کہا ہمیں ایسا انقلاب نہیں چاہیے جو وارث کلو کے خون سے آئے،ایوان میں پی ٹی آئی خواتین کے وارث کلو کیخلاف نعرے بلند ہوتے رہے ۔اجلاس کے آخر پر وارث کلو نے کہا کلو لہو لہان کرے گا ۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے اجلاس آج بدھ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔