لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف کا خرابی صحت کے باعث سروسز ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کی سفارش پر طبی ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔ کارکنوں نے ہسپتال کے باہر اظہار یکجہتی کیمپ لگا لیا۔
ناجائز اثاثہ جات کیس میں سزا یافتہ اور کوٹ لکھپت جیل میں قید میاں نواز شریف ہفتہ کو سروسز ہسپتال لائے گئے جہاں ڈاکٹروں کے چھ رکنی بورڈ نے ابتدائی ٹیسٹ کئے اور اتوار کو نہار منہ چند ٹیسٹ ہونے کے بعد ہسپتال میں ہی سی ٹی سکین اور الٹرا ساؤنڈ بھی کیا گیا۔
ہسپتال میں خصوصی سیکیورٹی کے حصار میں وی وی آئی پی روم سے نیو او پی ڈی منتقل کیا گیا۔ اس دوران ڈیوٹی پر موجو ایلیٹ اہلکار بھی میاں نواز شریف سے متاثر نظر آئے اور سلیوٹ بھی کئے۔
نیو او پی ڈی بلاک میں نواز شریف ایک گھنٹہ سے زیادہ موجود رہے جہاں ان کا ٹیسٹ اور طبی معائنہ ہوا۔ ہسپتال کے گیٹ پر مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے اظہار یکجہتی کیمپ لگا لیا اور دعائے صحت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
میاں نواز شریف کے مزید ٹیسٹ بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں ہوں گے اور دل کے امراض کے ماہر بھی تشخیص کریں گے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کے الٹرا ساؤنڈ میں ان کے بائیں گردے میں چھوٹی پتھری واضح ہوئی ہے، اب میڈیکل بورڈ فیصلہ کرے گا کہ پتھری کو ادویات سے نکالنا ہے یا کوئی اور طریقہ اختیار کرنا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق گردے میں پتھری لتھوٹریپسی کے ذریعے بھی نکالی جا سکتی ہے۔ پتھری کے حوالے سے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سے بھی مشورہ لیا جائے گا۔ میڈیکل بورڈ کل دوبارہ نواز شریف کی رپورٹ کا جائزہ لے گا۔