کراچی: (روزنامہ دنیا) کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر ہونے والی دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ بلوچ علیحدگی پسند اسلم اچھو افغانستان میں ایک خودکش حملے میں ماراگیا، اطلاعات کے مطابق اسلم اچھو کو بھارت نے افغانستان بھیجا تھا تاکہ اس کے ساتھ نئی دہلی کا تعلق پردہ راز ہی میں رہے، لیکن بھارت کی اس کوشش کے باوجود اسلم اچھو کی ہلاکت کے بعد یہ سوالات سامنے آئے ہیں کہ کیا اسلم اچھو کو بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' نے قتل کروایا ہے کیونکہ اچھو کو 'بہت زیادہ باتیں' معلوم ہوچکی تھیں۔
اسلم اچھو نے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں قائم چینی قونصل خانے پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ سازی کی تھی، اس واقعے کے صرف دو ہفتے بعد ہی ایران کی چاہ بہار بندرگاہ پر دہشت گردی کی کارروائی ہوئی، جس سے یہ بات بھی واضح ہوئی کہ چین اور ایران کے ساتھ بھارت کے ناقابل اطمینان مراسم کے باعث شاید اسلم اچھو کی ہلاکت ضروری ہوگئی تھی، بھارت دہشت گردی کے ان واقعات کی ذمے داری سے بچنے کیلئے بے تاب تھا، اب اچھو کے ہلاک ہونے کے بعد بھارت کی پریشانی اور بے تابی ممکنہ طور پر ختم ہوگئی ہوگی ، اس کے بعد چین اور ایران کے ساتھ بھارت کے تعلقات میں مزید خرابی کا خطرہ بڑی حد تک دور ہوگیا ہے۔
اسلم اچھو کے قتل سے اس اندیشے کو بہت تقویت ملی ہے کہ نئی دہلی پاکستان کے بلوچ علیحدگی پسندوں کو محض اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے، بھارت کا کام نکل جائے تو ان بلوچ علیحدگی پسندوں کی وہ حیثیت ہوگی جو ٹشو پیپر کی ہوتی ہے، یہی وہ بات ہے جسے چند ہفتے قبل اوورسیز پاکستانی بلوچ یونٹی (OPBU) کے بانی ڈاکٹر جمعہ مری خان نے کہی تھی، واضح رہے کہ ڈاکٹر مری پاکستان سے بدظن بلوچوں کی ناراضی دور کر کے انہیں پاکستانی سیاست کے مرکزی دھارے میں لانے کی کوششیں کر رہے ہیں، اچھو کی ہلاکت کے بعد یہ سوال ابھر کر سامنے آیا ہے کہ بلوچ ہوں یا کسی اور قومیت سے وابستہ افراد ان کا مستقبل کیا ہوگا ؟۔
بھارت اس وقت تو ان عناصر کو را کیلئے اثاثہ قرار دیتا ہے لیکن وہ دن دور نہیں جب بھارت انہیں بوجھ قرار دے کر ان سے نجات پانے کیلئے مزید ترکیبیں آزمائے گا، صورتحال کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اس کے بعد اپنے ملک سے ناراض لوگ جو خواہ بلوچ ہوں یا کسی اور قومیت سے وابستہ ہوں وہ بھارتی ایجنسی را کے ساتھ آئندہ اس قسم کا تعلق استوار نہیں کریں گے۔ وجہ خواہ کچھ بھی ہو یہ بات تو واضح ہے کہ اسلم اچھو کو افغانستان اس لیے بھیجا گیا تاکہ وہاں اسے ماردیا جائے، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کے اثرات بھارتی سیاست پر بھی ہوں گے، بھارت کی اپوزیشن پارٹی کانگریس کیلئے بھی یہ ایک اہم معاملہ ثابت ہوگا، وہ اسلم اچھو کی افغانستان میں ہلاکت کو الیکشن ایشو بنا کر بی جے پی کو سخت مشکل میں ڈال دے گی، ظاہر ہے، اسلم اچھو نے جو دہشت گردی کی اس کا مقصد پاکستان اور سی پیک منصوبے کو دھچکا پہنچانا تھا، لیکن بھارت نے اس کے ساتھ جو سلوک کیا اس کے نتیجے میں پاکستان کی سلامتی مزید مضبوط ہوگی، دوسری جانب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ را کے ایک حصے کے اشارے پر نریندر مودی کو جمہوری طریقے پر اقتدار سے علیحدگی کی تحریک کا سامنا کرنا پڑے۔