اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو خدمت خلق فاؤنڈیشن کو رقم دینا مہنگا پڑ گیا، ایف آئی اے نے پندرہ نومبر کو طلب کر لیا۔ متحدہ کنوینر اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی سمیت چودہ رہنماؤں کو منی لاندرنگ کیس میں نوٹس جاری کر دیئے گئے۔
وفاقی وزیرقانون کو نوٹس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے جو رقم جمع کرائی خدشہ ہے وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوئی، اتنی بڑی رقم دینا شکوک وشہبات پیدا کرتا ہے، پندرہ نومبر کو دستاویزی ثبوت شواہد ساتھ لائیں، عدم پیشی پر سمجھا جائے گا کہ آپ کے پاس کوئی ثبوت نہیں اور آپ کے خلاف یکیطرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کی منی لانڈرنگ کے کیس میں خالد مقبول صدیقی، نسرین جلیل، کشور زہرہ اور فیصل سبزواری سمیت ایم کیو ایم کے ایک درجن سے زائد رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
پی ایس پی کے آصف حسنین، سلمان بلوچ، ثمن جعفری اور ایس اے قادری کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ارب روپے پرچیوں پر جعلی نام لکھ کر خدمت خلق فاؤنڈیشن میں جمع کرائے گئے، شبہ ہے یہ رقوم بھتہ کی تھیں۔