لاہور: (دنیا نیوز) این اے 124 لاہور کے ضمنی انتخاب میں سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے بھاری مارجن سے میدان مار لیا۔
ملک بھر کی 35 قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور کے حلقہ این اے 124 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میدان مار لیا۔ شاہد خاقان عباسی نے تقریبا 45 ہزار کی برتری سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام محی الدین دیوان کو شکست دی، شاہد خاقان عباسی نے 75 ہزار 12 ووٹ حاصل کیے۔
انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ورکرز نے بہت محبت دی، ووٹرز نے ثابت کر دیا کل بھی اور آج بھی نوازشریف کے ساتھ ہے۔ حکومت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، تحریک انصاف کے امیدوارسے دگنا ووٹ حاصل کیے، آج ہمارے لیے خوشی کا دن ہے۔
این اے 124 سے جیتنے کے باوجود شاہد خاقان عباسی نے دھاندلی کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو ہمارے سوالات کا جواب دینا چاہیے، جو دھاندلی جولائی میں وہی آج ہوئی، چیف الیکشن کمشنر بتائیں پولنگ اسٹیشن کا انچارج کون ہوتا ہے؟ 40 سے زائد پولنگ اسٹیشن پر گیا پریزائیڈنگ افسر انچارج نہیں تھا۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسران کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا اس کو دھاندلی کہتے ہیں۔
یاد رہے کہ عام انتخابات 2018 میں این اے 124 لاہور سے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز شریف نے کامیابی حاصل کی تھی اور پنجاب کا محاذ سنبھالنے کے لیے قومی اسمبلی کی نشست سے دستبردار ہوگئے تھے۔ ضمنی انتخاب میں ان کی چھوڑی نشست پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے انتخاب لڑا، سابق وزیراعظم کو عام انتخابات 2018 میں شکست ہوئی تھی۔