لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کی حکمت عملی پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی قیادت نے سر جوڑ لیے۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے ٹیلی فونک خطاب میں کہا کہ عثمان بزدار کا وزیراعلیٰ نامزد کرنے کا فیصلہ صوبے کے مفاد میں ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن نے ایوان میں احتجاج کا فیصلہ کر لیا۔
پنجاب کے نئے قائد ایوان کا انتخاب، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی قیادت نے اپنے امیدوار کو جتوانے کیلئے سر جوڑ لیے۔ کپتان نے عثمان بزدار پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا۔ پارلیمانی پارٹی سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار پر بہت ورکنگ کی وہ مایوس نہیں کریں گے۔
نامزد وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے، عبدالعلیم خان نے بھی نمبر گیم کو پی ٹی آئی کے حق میں قرار دیدیا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیر صدارت بھی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ایوان کے اندر ووٹنگ کے دوران ہی بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔
نیا وزیراعلیٰ پنجاب کون ہوگا؟ یہ تو ووٹنگ کے بعد ہی پتہ چلے گا لیکن دونوں جماعتوں کی جانب سے کئی کئی گھنٹے طویل اجلاس اور مشاورت بتاتی ہے کہ اسپیکر کے برعکس یہ مقابلہ خاصا مشکل رہے گا۔