پشاور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر بس ریپڈ پراجیکٹ کی تحقیقات شروع کر دیں۔ پی ڈبلیو ڈی اور بی آر ٹی کے مرکزی دفاتر پر چھاپے، تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر بس ریپڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب کی دو رکنی ٹیم نے پی ڈی اے اور بی آر ٹی کے مرکزی دفاتر پر چھاپہ مارا اور منصوبے سے متعلق تمام ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔
نیب ترجمان کے مطابق تفتیشی ٹیم دو افسروں پر مشتمل ہے جو تمام کاغذات کی چھان بین کرے گی۔ ریپڈ بس منصوبے کے خلاف تحقیقات کا حکم پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے دیا گیا تھا، جس میں منصوبے کی تکمیل میں تاخیر اور لاگت میں اضافے پر سوالیہ نشان اٹھائے گئے تھے۔
بی آر ٹی منصوبہ 29 اکتوبر 2017ء کو شروع کیا گیا تھا اور اس کی ابتدائی لاگت 49 بلین سے زائد رکھی گئی تھی جسے آٹھ ماہ میں مکمل کیا جانا تھا، تاہم منصوبے کے ڈیزائن میں بار بار تبدیلی کی گئی جس کی وجہ سے ناصرف بس ریپڈ پراجیکٹ تاخیر کا شکار ہوا بلکہ اس کی لاگت 49.3 بلین سے بڑھ کر 67.9 بلین ہو گئی۔ نیب نے اب اسی حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔