'نواز شریف کا جیل میں ٹرائل انصاف کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے'

Last Updated On 15 July,2018 09:39 am

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں شہباز شریف کی پریس کانفرنس، کہا کہ مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، عمران خان پھر الزام تراشی کر رہے ہیں، جیل میں نوازشریف کا ٹرائل انصاف کی دھجیاں اڑانے کے مترادف، انتظامیہ ہوش کے ناخن لے۔

 ماڈل ٹاون لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ بہتان خان نے کہا کہ جب نواز شریف پر برا وقت آتا ہے تو دہشت گردی ہوتی ہے، یہ افسوس ناک بات ہے۔ عمران کے بیانات سن کر سرشرم سے جھک جاتے ہیں۔ کل مستونگ میں سراج رئیسانی سمیت درجنوں پاکستانی شہید ہوئے، سانحہ مستونگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس سے پاکستان کے امن کو شدید دھچکا لگا ہے۔ اللہ شہدا کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔

سابق وزیراعلیٰ نے نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل نوازشریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ جیل میں ٹرائل انصاف کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے، جیل میں ٹرائل دہشت گردوں کا ہوتا ہے۔ جیل میں ٹرائل قانون و آئین سے متصادم ہے، حکومت اور انتظامیہ کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔ نگران حکومت، نیب اور متعلقہ ادارے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی کے موقع پر پورا لاہور سڑکوں پر تھا۔ لاکھوں لوگ نوازشریف کیلئے فرش راہ تھے اور ایئرپورٹ جانے کیلئے ترس رہے تھے۔ لوگ خود آئے تھے، لائے نہیں گئے تھے، اپنے بچوں کو سائیکلوں اور موٹر سائیکلوں پر لائے تھے۔ چھوٹے چھوٹے بچے بھی استقبال میں موجود تھے۔ اپنی سیاسی زندگی میں ایسی جوشیلی ریلی نہیں دیکھی۔ محبوب قائد کے استقبال کے لیے نکلنے والوں کا شکرگزار ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومت نے خوف کی صورتحال پیدا کی، ہمارے سیکڑوں کارکنوں کوگرفتارکیا گیا، ناکے لگائے گئے۔ پنڈی، پشاور، گوجرانوالہ اور ساہیوال سے آنے والے قافلوں کو روکا گیا۔ خواتین، بزرگ، نوجوان اور محنت کشوں کا ریلی میں آمد پرشکر گزار ہوں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری تمام لیڈر شپ کیخلاف مقدمات درج کرکے دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی، میرا نام بھی شامل لیکن میرا نام چھوڑ دیں۔ شاہد خاقان عباسی جیسے شخص پر مقدمہ درج ہوا جو کسی کو دھکا نہیں مار سکتے۔ کارکن انتخابی جلسوں میں کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گے۔ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، بار بار کھٹکھٹائیں گے۔ نوازشریف اور مریم نواز کی جیل منتقلی کے بعد تمام آپشن استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نشانے پر صرف مسلم لیگ ن کا ورکر ہے، اگر اسی طرح ہم نے چلنا ہے تو پھر ملک کا خدا حافظ ہے۔