اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیرِ خارجہ خواجہ آصف کے وکیل نے سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے موکل پر صرف پیشے کے ایشو پر آرٹیکل باسٹھ ون ایف لگا دیا گیا۔ جسٹس عمر عطا طبدیال نے ریمارکس دیئے الزام کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کا ہے۔
وکیل منیر اے ملک نے دلائل میں کہا کہ خواجہ آصف پر دبئی بینک اکاؤنٹ چھپانے کا الزام رٹ پٹیشن میں نہیں تھا، محض پیشہ کے ایشو پر باسٹھ ون ایف کے تحت نااہلی سمجھ سے بالاتر ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ الزام کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کا ہے۔
جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی میں تنخواہ صفر بتائی۔ منیر اے ملک نے جواب دیا کہ تنخواہ غیر ملکی آمدن میں شامل تھی۔
فاضل جج نے کہا کہ خواجہ آصف کے ہائی کورٹ اور یہاں کے بیان میں تضاد لگتا ہے، کیا وہ دبئی کمپنی کے ملازم تھے؟ منیر اے ملک نے اعتراف کیا کہ وہ کمپنی کے ملازم اور تنخواہ لے رہے تھے۔ 31 مئی کو آئندہ سماعت پر عثمان ڈار کے وکیل دلائل دیںگے۔