عمران خان کا بڑا فیصلہ، مشکلات تو آئیں گی

Last Updated On 19 April,2018 11:43 am

لاہور: (رحیم اللہ یو سفزئی ) یہ یقیناً ایک بڑا فیصلہ ہے، عمران خان نے بڑی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے۔ کسی اور پارٹی نے ایسا فیصلہ فی الحال نہیں کیا البتہ ماضی میں پختونخوا میں اس طرح کا ایک فیصلہ ہو چکا ہے، اے این پی نے اپنے تین ارکان اسمبلی کو نکال دیا تھا، ان پر بھی ووٹ بیچنے کا الزام تھا، لیکن اتنی بڑی تعداد میں یعنی 20 ارکان اسمبلی کے خلاف پہلی بار کارروائی کی گئی ہے، اگر عمران خان کارروائی نہ کرتے تو ان پر تنقید ہوتی۔

عمران خان پر پہلے ہی تنقید ہو رہی ہے کہ ان کے لوگ بکے ہیں اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، عمران خان پر کافی دبائو تھا کہ وہ یہ فیصلہ کریں۔ ان کو نقصان تو ہو گا، ان میں کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے خلاف پہلے بھی کارروائی کی گئی۔ ان کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا،کچھ افراد نے فارورڈ بلاک بنایا تھا اور یہ کہا جا رہا تھا کہ وہ پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔ کافی نام ایسے ہیں جن پر شک تھا۔ لگتا ہے انھوں نے خود تحقیقات بھی کی ہیں جس کے بعد کارروائی کی ہے۔ ان میں سب کی سیاسی اہمیت تو نہیں ہے۔ کچھ بالکل نئے لوگ ہیں ان کی کوئی سیاسی اہمیت نہیں۔ ان کا کوئی ووٹ بینک نہیں ہے۔ ان میں7 خواتین ہیں جو مخصوص سیٹوں پر آئی ہیں، ان کا بھی کوئی ووٹ بینک نہیں ہے۔ کچھ لوگوں کی سیاسی اہمیت ہے ان میں قربان علی خان، یاسین خلیل اور امجد آفریدی شامل ہیں۔

تحریک انصاف کے حوالے سے بڑی حیرانی کی بات ہے کہ اتنے ارکان یعنی 20 ارکان کی پارٹی کے ساتھ کوئی وابستگی ہی نہیں ہے، انہوں نے اپنا ووٹ فروخت کیا۔ یہ پارٹی کے مستقبل کے بارے میں سوالیہ نشان ہے، قربان علی خان کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے حالانکہ حکومت کا صرف ایک ماہ باقی ہے۔

پارٹی میں ڈسپلن کا فقدان اور لگن کی کمی ہے۔ ووٹ فروخت کئے گئے۔ وزیر اعلیٰ حتیٰ کہ عمران خان پر الزامات لگائے گئے۔ کچھ لوگوں کو پارٹی سے نکالا گیا، ابھی بھی پارٹی میں مسائل ہیں۔ یہ ان کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے کہ پارٹی کو منظم کریں اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیں جو پارٹی کے وفادار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے اقدام کے بعدپارٹی کو بڑی مشکل درپیش ہو گی کیونکہ ان لوگوں میں اکثر انتخابات لڑیں گے اور تحریک انصاف کے خلاف کام کریں گے لوگ پارٹی کی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیں گے۔ جو وعدے کئے گئے تھے ان میں سے کئی وعدے پورے بھی نہیں ہوئے اس لئے تحریک انصاف کو انتخابات میں مشکلات پیش آئیں گی۔