قومی اسمبلی: فاٹا بل کا معاملہ، اپوزیشن کا پھر واک آؤٹ

Published On 20 Dec 2017 05:44 PM 

اسلام آباد: (دنیا نیوز) فاٹا بل کے معاملے پر اپوزیشن قومی اسمبلی سے پھر واک آؤٹ کر گئی۔ سید خورشید شاہ نے اعلان کیا کہ اجلاس میں نہیں بیٹھ سکتے۔ وزیر سیفران نے کل فاٹا اصلاحات بل ایوان میں پیش کیا جانے کی امید ظاہر کر دی۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن کے احتجاج پر سپیکر ایاز صادق سیکریٹری فاٹا پر شدید برہم ہوئے۔ انہوں نے فاٹا کے امور کے وزیر عبد القادر بلوچ سے کہا کہ فاٹا سیکریٹریٹ کو پارلیمان کی عزت کا کوئی خیال نہیں، اپوزیشن روز بائیکاٹ کرتی ہے مگر آپ کو پروا ہی نہیں، آپ سیکریٹری فاٹا کے خلاف ایکشن لیں ورنہ میں سفارش کروں گا، کیوں نہ پورے ایوان کی جانب سے تحریک استحقاق پیش کی جائے؟

جواب میں فاٹا کے امور کے وزیر نے بتایا کہ فاٹا اصلاحات بل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، کل تک بل اسمبلی میں پیش ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات بل غائب، ایوان میں  کیوں نکالا  کی گونج

چنانچہ فاٹا بل کا معاملہ نمٹانے کی غرض سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کو توسیع دے دی ہے اور اب فاٹا بل کی منظوری تک قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مولانا فضل الرحمان کے راضی ہونے پر سپلیمنٹری ایجنڈا جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا اصلاحات بل پیش نہ ہونے پر اپوزیشن کا دوسرے روز بھی واک آؤٹ

فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی کہتے ہیں ہمیں بتایا گیا ہے کہ بل رواں سیشن میں ہی پیش ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:  فاٹا اصلاحات کا مسئلہ حل ہونے تک قومی اسمبلی میں احتجاج جاری رہے گا 

سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جب تک بل نہیں آتا تب تک اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔ آج کے اجلاس میں شاہ جی گل آفریدی کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر گنتی کرائی گئی جس پر کورم ٹوٹ گیا۔ اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔