کھانے کا ضیاع اور فضول خرچی خلاف شریعت ہے: علمائے کرام

Published On 03 Jun 2017 01:25 PM 

مفتی اعظم سعودی عرب کے فضول خرچی کے حوالے سے دئیے گئے فتوے کی حمایت مفتی منیب ، مفتی نعیم ،مفتی ابوہریرہ، مفتی زبیر اور حافظ بر ہان الدین کی دنیا سے گفتگو

کراچی (روزنامہ دنیا) علمائے کرام کا کہنا ہے کہ لوگ رمضان المبار ک کے دوران سحروافطار اور خوشی غمی سمیت دیگر مواقع پر فضول خرچی سے اجتناب کریں ۔ مفتی اعظم سعودی عرب کی جانب سے فضول خرچی سے بچنے کی تلقین شرعی احکام کے مطابق اور دور حاضر کی ضرورت ہے۔

روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم نے فضول خرچی کے حوالے سے جو بات کی ہے وہ درست ہے ، ہم اس کی تائید کرتے ہیں ۔ جامعہ بنوریہ العالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم نے فضول خرچی کے حوالے سے شریعت کے مطابق بات کی ہے اور یہ بات درست ہے کہ ہمارے ہاں عمومی طور پر اصراف بہت زیادہ کیا جاتا ہے اور رزق کی توہین کی جاتی ہے۔

مجلس صوت الاسلام کے چیئرمین مفتی ابو ہریرہ محی الدین نے کہا کہ فضول خرچی سے بچنے کا حکم نبی کریم ؐ نے دیا ہے ، آج ہم اپنی خوشی غمی ، رمضان المبارک یا دیگر تقریبات میں بعض اوقات فضول خرچی کرتے ہیں۔ ہمیں اس سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ مذہبی اسکالر مفتی محمد زبیر نے کہا کہ روزہ افطار کرانے کا ثواب روزہ رکھنے کے برابر ہے ، اگر کسی کے پاس کچھ نہیں تو وہ پانی پلا کر یا کھجور سے کسی کا روزہ افطار کرا دے تو اسے اتنا ہی ثواب ملے گا، جتنے روزہ رکھنے والے کا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گھروں کے اندر روزہ کے نام پر کھانے کا بہت ضیاع ہوتا ہے۔

افطار پارٹیوں اور دیگر تقریبات میں وافر مقدار میں کھانے کا انتظام کیا جاتا ہے ، جبکہ لوگ معمولی سا کھانا کھاتے ہیں اور باقی ضائع ہوجاتا ہے ۔ کھانے کا ضیاع اور فضول خرچی خلاف شریعت ہے ۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر افطار کے لئے جو کیمپ لگائے جا رہے ہیں وہ بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ حافظ بر ہان الدین نے کہا کہ ہمارے ہاں بعض لوگ افطار پارٹیوں کا بڑے بڑے ہوٹلوں میں اہتمام کرتے ہیں، یقیناً وہ یہ عمل ثواب کی نیت سے کرتے ہیں لیکن مشاہدے میں آیا ہے کہ ان پارٹیوں میں زیادہ تر کھانے کا ضیاع ہوتا ہے ۔ اس کے بجائے وہ غریب علاقوں اور عوامی مقامات پر اس کا اہتمام کریں تو زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔