مظفر آباد: (دنیا نیوز) آزاد کشمیر میں 15 سال سے 50 سال کی عمر کی 41 فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔
طبی ماہرین نے نوزائیدہ بچے کی اچھی صحت کیلئے ماں کا دودھ انتہائی ناگزیر قرار دیا ہے جبکہ محکمہ صحت نے آگاہی مہم کا بھی آغاز کر دیا۔
محکمہ صحت کے زیر اہتمام ماں بچے کی صحت کو لے کر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا جس میں طبی ماہرین سمیت میڈیا نمائندگان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، طبی ماہرین نے نیشنل نیوٹریشن سروے کی رپورٹ پیش کی اور ماں کے دودھ کی افادیت پر زور دیا۔
نیشنل نیوٹریشن سروے کے مطابق آزاد کشمیر میں بچوں کو ماں کا دودھ پلانے کی شرح 57 فیصد ہے جو قومی اوسط سے زیادہ ہے لیکن اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔
سپیشل سیکرٹری صحت محمد یونس میر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں محکمہ صحت ماں بچے کی صحت کے حوالے سے کام کر رہا ہے، آگاہی سیشن کے ذریعے مزید بہتری لائی جاسکے گی۔
علاوہ ازیں طبی ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بچے کی صحت کیلئے ضروری ہے کہ پیدائش کے ایک گھنٹے بعد ہی بچے کو ماں کا دودھ پلایا جائے اور 6 ماہ کے بعد ماں کے دودھ کے ساتھ اضافی خوراک دی جائے تاکہ بچہ صحت مند رہے۔