مظفرآباد: (دنیا نیوز) آزاد جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں لاغر جانوروں کا مضر صحت گوشت فروخت ہونے لگا جس کے استعمال سے شہری موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
مظفرآباد میں 8 اکتوبر 2005ء کے المناک زلزلے کے بعد سے تاحال ذبح خانہ کی تعمیر نہیں ہو سکی ہے، بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ذبح خانہ کیلئے 12 کنال اراضی مختص کی گئی تھی۔
ابتدائی دنوں میں ذبح خانہ کیلئے مختص زمین پر تعمیراتی کام کی لاگت کا تخمینہ 7 کروڑ لگایا گیا تھا جو اب 12 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔
گوشت مارکیٹ میں شہری اور قصابوں کے درمیان اکثر و بیشتر گوشت کے معیاری اور غیر معیاری ہونے پر بحث ہوتی ہے اور دونوں ہی سرکاری ذبح خانے کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مظفرآباد کی گوشت مارکیٹ سے روزانہ سینکڑوں افراد گوشت کی خریداری کرتے ہیں، ذبح خانہ کی عدم تعمیر کی وجہ سے قصاب گھروں میں بیمار اور لاغر جانوروں کو ذبح کر کے ان کا گوشت فروخت کر رہے ہیں جو بیماریوں کا باعث بن رہا ہے۔