لندن: (ویب ڈیسک ) ایک تحقیق کے مطابق کتب بینی، باغبانی یا کوئی دوسرا مشغلہ زندگی کے بعد کے حصے میں ذہنی صحت بہتر رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی مشغلہ لطف فراہم کرنے کے ساتھ زندگی کا مقصد بھی دے سکتا ہے جبکہ کسی بھی ہنر میں بہتر ہونا بوڑھے افراد کو ان کی زندگیوں میں خود مختار بنا سکتاہے۔
اس مطالعے میں محققین نے امریکا، چین اور جاپان سمیت 13 یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے 65 برس سے زیادہ عمر کے 93 ہزار 263 کا سروے کیا۔
اس سروے میں 4000 سے زائد برطانوی افراد نے بھی حصہ لیا جن سے پوچھا گیا کہ ماضی میں میں ان کا کوئی مشغلہ تھایا فی الحال ان کا کوئی مشغلہ ہے، 78 فی صد افراد جن کا کوئی مشغلہ تھا وہ اپنی زندگی سے زیادہ مطمئن تھے اور ان کو اپنی صحت کے اچھے یا بہترین ہونے کا احساس تھا، یہاں تک کہ وہ افراد جن کا کوئی نہ کوئی مشغلہ تھا انہوں نے کوئی مشغلہ نہ ہونے والوں کی نسبت بہتر صحت کے متعلق بتایا۔
اس کے علاوہ مشغلہ رکھنے والے افراد سے پُر کرائے گئے ایک مخصوص سوالنامے میں ڈپریشن کی علامات کم دیکھی گئیں ، ان سوالناموں میں تنہائی، اداسی اور مایوسی کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تھے۔
برطانیہ میں کیے جانے والے سروے میں لوگوں سے یہ نہیں پوچھا گیا کہ وہ کونسے مشاغل رکھتے ہیں۔البتہ، دیگر ممالک میں کی جانے والی کُل تحقیق میں شریک افراد سے پوچھا گیا کہ وہ کتب بینی، شطرنج کھیلنا، باغبانی کرنا یا سماجی کلب میں شامل ہونے جیسا کونسا مشغلہ رکھتے ہیں ۔
یونیورسٹی کالج لندن سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر کیرن میک کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر بعض اوقات معاشرتی امور کا مشورہ دیتے ہیں جس میں وہ لوگوں کو صحت بہتر کرنے کے لیے رقص، پینٹنگ اور ان جیسے دیگر مشاغل کی تجویز دی جاتی ہے اور یہ تحقیق بتاتی ہے کہ ایسا کرنا لوگوں کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔