کراچی: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر لائیو سٹاک اینڈ فشریز عبدالباری پتافی نے مویشیوں میں لمپی نامی جلدی وائرس کے تیزی سے پھیلنے اور ویکسین کے دستیاب نہ ہونے کا اعتراف کیا، کہتے ہیں اس وائرس کے بعد کوئی بھی مویشی دودھ دینے اور اس جانورکا گوشت کھانے کے قابل نہیں رہتا۔
مویشیوں کو بیمار کر کے ہلاک کرنے والا لمپی نامی وائرس سندھ میں تیزی سے پنجے گاڑ رہا ہے لیکن مویشیوں کی اس وبا کیلئے صوبے میں ویکسین دستیاب نہیں جس کا اعتراف خود صوبائی وزیر لائیو سٹاک اینڈ فشریز نے کیا۔ تاہم عبدالباری پتافی کا کہنا تھا کہ وائرس کی روک تھام کیلئے صوبائی و وفاقی سطح پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وائرس سے 20 ہزار مویشی متاثر ہو چکے تاہم بھینسوں میں تاحال کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ بولے لمپی وائرس کے شکار مویشی نہ دودھ دے سکتے ہیں نہ ہی ذبح کئے جانے کے قابل رہتے ہیں۔ دوسری جانب ماہرین صحت کہتے ہیں اگر کسی بیمار جانور کا دودھ پیا یا گوشت کھا بھی لیا جائے تو انسانی جان کو نقصان نہیں پہنچ سکتا۔
ڈاکٹر نذیر کلھوڑو نے مرغیوں میں نئے وائرس کی خبر کو افواہ اور من گھڑت بھی قرار دیا ، کہتے ہیں اس میں کوئی صداقت نہیں ۔