نائیجر: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر متعدد پوسٹیں تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں جسے ہزاروں مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں نائیجیریا ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف جوبائیڈن کو 60 کروڑ ڈالر (تقریباً 90 ارب روپے) دے گا، کیونکہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نائیجیریا میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ دعویٰ بالکل جھوٹا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق 25 ستمبر 2020ء کو سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ کی گئی جس کے کیپشن میں لکھا تھا کہ نائیجیریا کے وزیر اطلاعات اور ثقافت لائی محمد نے کہا ہے کہ امریکا میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے دوران جوبائیڈن کو 60 کروڑ ڈالر (تقریباً 90 ارب روپے) دیں گے، کیونکہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نائیجریا میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی فیک نیوز کے حوالے سے قائم ویب سائٹ اے ایف پی فیکٹ چیک کے مطابق نائیجیریا کی وزارت خارجہ کے مطابق کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت امریکی صدارتی الیکشن کے دوران کوئی امداد جوبائیڈن کو نہیں دے رہی۔ یہ باتیں بے بنیاد ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علم میں ایسی کوئی بات نہیں کہ ابوجا میں وزیر اطلاعات و ثقافت لائی محمد نے ایسا کوئی اعلان کیا ہو اور نہ ہی کوئی ایسا بیان جاری کیا ہو جس میں تین نومبر کو ہونے والے امریکی الیکشن میں جوبائیڈن کو پیسے دینے کی بات کی ہو۔
مقامی اخبار کے بزنس ایڈیٹر اور مقامی اخبار کے مالک اوبینا چیما اور ٹائیو جارج کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی خبریں جعلی ہیں۔ کیونکہ امریکی الیکشن میں ایک ماہ کا وقت رہ گیا ہے اور اس وقت الیکشن سے متعلق جعلی خبریں تیزی سے پھیل رہی ہیں، شہریوں کو اس طرح کی خبروں پر فوری طور پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ 2016ء میں بھی ایسی جعلی خبریں گردش کر رہی تھیں جس میں کہا جا رہا تھا کہ نائیجیریا کے وزیراعظم محمدو بخاری نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حریف ہیلری کلنٹن کے صدارتی الیکشن میں 500 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا، یہ خبر بھی جعلی نکلی تھی۔
اے ایف پی کے مطابق امریکی فیڈرل الیکشن کمیشن نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ امریکا میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے دوران غیر ملکی حکومت سے امیدوار کو امداد لینے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ ہمارے ملک میں ممنوع ہے۔