کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں بارش کیا ہوئی، سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کا سیلاب آگیا، ہر طرف غلط خبروں کی طغیانی ہوگئی، جعلی ویڈیوز کا ریلا بپھر گیا، بغیر تحقیق کے ویڈیوز شئیر کی گئیں، پریشان حال شہریوں کو مزید خوف زدہ کیا گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق ایک طرف بارش کی تباہی، تو دوسری طرف جعلی خبروں کا طوفان کہیں بھارت کی فوٹیج پر کراچی کا ٹھپہ لگا دیا گیا، تو کہیں انڈین مگر مچھوں کے شہر قائد میں نمودار ہونے کا ڈھنڈورا پیٹا گیا اور تو اور بنگلا دیش میں سیلاب کے مناظر کو کراچی کا علاقہ یوسف گوٹھ قرار دے دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر کراچی کے عنوان سے ایسی ہی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں چار منچلے کئی منزلہ مکان سے سیلابی پانی میں غوطہ مار تے دیکھے جا سکتے ہیں۔ جبکہ حقیت یہ ہے کہ اس ویڈیو کی اصل آڈیو کو بدل دیا گیا، سنئئے اصل آڈیو میں کہا جارہا ہے کہ یہ گنگا ندی ہے، یعنی بھارت کے مناظر ہیں۔
سوشل میڈیا پر کراچی میں مگرمچھوں کے دندناتے پھرنے کا بھی خوب چرچا ہوا، ویڈیوز شیئر کی گئیں، دوسروں کو ڈرایاگیا، کہا جاتا رہا کہ منگھو پیر کے مگرمچھ اختر سکول نیو کراچی پہنچ کے پاس گئے۔
خبر پھیلی تو محکمہ وائلڈ لائف سندھ نے دو افسروں کو دوڑایا، موقع پر پہنچ کر تفتیش کی تو پتہ چلا کہ افواہ ایک شخص نے اڑائی، بچوں کو ڈرانے کے لئے مگر مچھ کی فیک ویڈیوز دکھائیں۔ جبکہ اصل ویڈیو بھارتی ریاست گجرات کے شہر ودودرا،، vadodra،، کی ہے جہاں گزشتہ سال جھیل میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث مگر مچھ آبادی میں آگیا تھا۔
یوسف گوٹھ میں سیلابی ریلے کے ساتھ مچھلیوں کے گھروں میں داخل ہونے کا پروپیگنڈا بھی کیا گیا۔ تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو کراچی کی نہیں بلکہ بنگلا دیش کے کسی علاقے کی ہے، صرف یہی نہیں، بلکہ لاطینی امریکا کے ملک پیرو میں آنے والے سیلابی ریلے کی تباہی کی ویڈیو کو کراچی کی صورتحال قرار دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی۔