لاہور: (ویب ڈیسک) ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں ایک خاتون دعویٰ کر رہی ہے کہ ہسپتال میں نمونیا، ایچ آئی وی اور امراض قلب کے مریضوں کو ایک ہی ہسپتال میں رکھا ہوا ہے وہاں پر ان کا علاج کیا جا رہا ہے، جس وارڈ میں تینوں مریضوں کا علاج ہو رہا ہے، یہ کورونا وائرس سے متعلق آئسولیشن وارڈ ہے، اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر ہزاروں مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، یہ ویڈیو فیس بک اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مسلسل شیئر کی جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے سب سے بڑے عباسی شہید ہسپتال کی ہے، یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جعلی ہے۔
اے ایف پی کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق میں پتہ چلا کہ یہ ویڈیو پاکستانی شہر کراچی کی نہیں بلکہ بھارتی ریاست ممبئی کی ہے، کراچی کے بڑے ہسپتال عباسی شہید ہسپتال نے بھی اس ویڈیو کو مسترد کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ویڈیو ایک منٹ 37 سکینڈ کی ہے، جسے سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر 1700 مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، یہ فیس بک پر 27 اپریل 2020ء کو شیئر کی گئی تھی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون اور مرد، دونوں سرجیکل ماسک پہنے ہوئے ہیں، ہندی میں بتا رہے ہیں کہ ہسپتال میں کورونا وائرس سے متعلق قائم کیے گئے آئسولیشن وارڈ میں دیگر بیماریوں سے تعلق رکھنے والوں کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو کے بیسویں سکینڈ میں ایک شخص کہتا ہے کہ میری اہلیہ کو ایچ آئی وی اور اسے تپ دق ہے اور اسے ہسپتال کے کورونا وارڈ میں داخل کیا گیا ہے، اور ہسپتال کی انتظامیہ کہہ رہی ہیں کہ ہمارے پاس ہسپتال میں کوئی بھی وینٹی لیٹرز موجود نہیں، براہ کرم میری مدد کریں۔
اس کے بعد خاتون کہتی ہے کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ایک خاتون جسے ایچ آئی وی ہے اسے کورونا وائرس سے متعلق بنائے گئے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے، یہاں پر نمونیا کے ساتھ ساتھ امراض قلب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی اسی وارڈ میں داخل ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس ویڈیو کے اوپر ٹیکسٹ لکھا ہوا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ویڈیو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے ہسپتال عباسی شہید ہسپتال کی ہے۔ اس ویڈیو کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کو فیس بک اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بہت زیادہ شیئر کیا گیا ہم بتاتے چلیں کہ یہ ویڈیو جعلی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق جونسی ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے اس میں خاتون ہسپتال کا نام شاتبدی ہسپتال بتا رہی ہے، جو بھارتی شہر ممبئی میں واقع ہے، اس ویڈیو میں خاتون ہندی میں بات کر رہی ہے جو بھارتی کی قومی زبان ہے۔
ویڈیو میں خاتون کہتی ہے کہ کورونا وائرس کے وارڈ میں دیگر غیر متعلقہ مریضوں کو داخل کیا جا رہا ہے، کیا انتظامیہ اور ہمارے وزیراعظم نریندرا مودی اس پر اپنی ذمہ داری نبھائیں گے؟ ۔ اس ویڈیو میں خاتون اُردو میں بات نہیں کر رہی جو پاکستانی کی قومی زبان ہے۔ اس یو ٹیوب ویڈیو کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ہماری تحقیق کے بعد جب پتہ چلا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے تو ہم نے پاکستانی شہر کراچی کے عباسی شہید ہسپتال کی انتظامیہ سے رابطہ کیا تو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم راجپوت نے اس ویڈیو کو مسترد کرتے ہوئے کہ یہ ویڈیو ہمارے ہسپتال کی نہیں ہے۔