کراچی: (لبنیٰ ممتاز) پاکستان ٹیلی ویژن کے ڈراموں سے عروج پانے والی مایہ ناز اداکارہ طاہرہ واسطی کو مداحوں سے بچھڑے 12 سال بیت گئے لیکن ان کا منفرد انداز اور خوبصورت اداکاری آج بھی ذہنوں پر نقش ہے۔
پر وقار، با رعب اور شاہانہ انداز کرداروں کی بات ہو تو طاہرہ واسطی کی یاد تازہ ہو جاتی ہے، 1944 میں سرگودھا میں پیدا ہونے والی طاہرہ واسطی نے سعادت حسن منٹو کے ناول سے ماخوذ ڈرامے ’جیب کترا‘ سے شہرت کا سفر شروع کیا۔
ان کے مشہور ڈراموں میں افشاں، دلدل جانگلوس، کشکول، شاہین اور ٹیپو سلطان، مورت اور چاند گرہن شامل ہیں۔
طاہرہ واسطی نے نہ صرف کئی دہائیوں تک اداکاری کی بلکہ مصنفہ کے طور پر بھی خود کو منوایا، بطور لکھاری ’کالی دیمک‘ اور ’بندگلی‘ ڈرامے سے شہرت پائی، انہوں نے چار دہائیوں تک فن کی خدمت کی۔
نامور اداکارہ 11 مارچ 2012 کو 68 سال کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئیں لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔