پنجاب پولیس کی ششماہی کارکردگی رپورٹ جاری ، مقدمات کے اندراج میں 34 فیصد اضافہ

Published On 23 August,2023 06:28 pm

لاہور (دنیا انویسٹی گیشن سیل) رواں سال پنجاب میں درج ہونے والے مقدمات میں 34 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، گزشتہ سال 2022ء میں پنجاب بھر میں درج ہونے والے مقدمات کی تعداد 7 لاکھ 56 ہزار 738 تھی، یوں گزشتہ سال اوسط ہر ماہ تقریباً 63 ہزار مقدمات درج ہوئے۔

رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران اوسط ہر ماہ 83 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئےجبکہ جنوری تا جون کے عرصہ میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 3 ہزار 835 مقدمات درج کیے گئے، پنجاب پولیس کے جاری کردہ اعدادوشمار کا جائزہ لیا جائے تو پنجاب بھر میں جائیداد سے متعلق مقدمات میں 81 فیصد ، مقامی اور مخصوص قوانین کی خلاف ورزی کے مقدمات میں 9 فیصد جبکہ لوگوں پر انفرادی حیثیت میں دائر مقدمات میں 9 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

رواں سال جنوری تا جون کے دوران قتل کے مقدمات میں 11 فیصد ، اقدام قتل کےمقدمات میں 13 فیصد، ایذا رسانی کے مقدمات میں 6 فیصد، اغوا کے مقدمات میں 10 فیصد ، اغوا برائے تاوان کے مقدمات میں 62 فیصد، جنسی زیادتی کے مقدمات میں 7 فیصد جبکہ اجتمائی زیادتی کے مقدمات میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

اسی طرح رواں سال 2023ء میں جنوری تا جون کے دوران پنجاب بھر میں ڈکیتی کے مقدمات میں 83 فیصد ، چوری کے مقدمات میں 112 فیصد ، نقب زنی کےمقدمات میں 84 فیصد، پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) ایکٹ 382 کی خلاف ورزی کے مقدمات میں 45 فیصد، کاروں اور موٹر سائیکلوں کی چوری کے مقدمات میں 67 فیصد، کاروں اور موٹر سائیکل چھیننے کے مقدمات میں 87 فیصد ، جبکہ مویشیوں کی چوری کے مقدمات میں 114 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کے متعدد افسران کی ایس ایس پی کے عہدے پر ترقی، نوٹیفکیشن جاری

پنجاب پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال 2023ء کے ابتدائی چھ ماہ جنوری تا جون میں پنجاب بھر میں پولیس کی جانب سے مختلف جرائم کے 5 لاکھ 3 ہزار 835 مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے جائیداد سے متعلق2 لاکھ 82 ہزار 947 مقدمات، 95ہزار 669مقدمات مقامی اور مخصوص قوانین کی خلاف ورزی پر،38ہزار 187 مقدمات لوگوں پر انفرادی حیثیت میں، جبکہ87 ہزار 32 دیگر نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے۔

پنجاب میں گزشتہ سال 2022ء میں 7 لاکھ 56 ہزار 738 مقدمات درج ہوئے۔ رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران 5 لاکھ 3 ہزار 835 رجسٹرڈ مقدمات میں سے 2 لاکھ 17 ہزار 690 مقدمات کا چالان جمع کرایا جا چکا ہے، جبکہ 2 لاکھ 25 ہزار 427 مقدمات تفتیش کے مختلف مراحل میں ہیں، ابتدائی تفتیش کے بعد 26 ہزار 866 مقدمات کو خارج کیا جا چکا ہے تاہم 33 ہزار 852 مقدمات عدم معلومات پر التواء کا شکار ہیں، اسی طرح رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران 41 ہزار 271 مقدمات پر عدالت کی جانب سے مختلف قسم کی سزائیں سنائی گئیں جبکہ 62 ہزار 12 مقدمات میں مختلف نوعیت کے جرائم میں ملؤث ملزمان عدالتوں سے بری ہوئے۔

پنجاب بھر میں انفرادی حیثیت میں درج ہونے والے مقدمات میں جرائم کی مختلف نوعیت کا جائزہ لیا جائے تو رواں سال جنوری تا جون کے دوران قتل کے 2ہزار 556 مقدمات، اقدام قتل کے 4 ہزار 436 مقدمات، ایذا رسانی کے 8 ہزار 906 مقدمات، اغوا کے 12 ہزار 123 جبکہ اغوا برائے تاوان کے 46 مقدمات درج کیے گئے، اسی طرح سال 2023ء کے ابتدائی چھ ماہ میں جنسی زیادتی کے 1 ہزار 951 مقدمات، اجتمائی زیادتی کے 213 مقدمات جبکہ 7 ہزار 956 دیگر نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے۔

سال 2023ء میں جنوری تا جون کے دوران پنجاب بھر میں 932 ڈکیتی کے مقدمات، 52 ہزار 435 چوری کے مقدمات، نقب زنی کے 17 ہزار 270 مقدمات، پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) ایکٹ 382 کی خلاف ورزی پر 1ہزار 824 مقدمات، کاروں اور موٹر سائیکلوں کی چوری کے 62 ہزار 765 مقدمات، کاروں اور موٹر سائیکل چھیننے کے 9 ہزار 709 مقدمات، مویشیوں کی چوری کے 12 ہزار 435 مقدمات جبکہ ایک لاکھ 25 ہزار 577 مقدمات دیگر جرائم میں ملوث ہونے پر درج ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی جی پنجاب کی زیر صدارت اجلاس، منشیات فروشی اور بچوں سے متعلق جرائم روکنے کا حکم

پنجاب پولیس کی جانب سے درج ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا جائے تو، رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ جنوری تا جون کے دوران جائیداد سے متعلق درج ہونے والے 2 لاکھ 82 ہزار 947 مقدمات میں سے 60 ہزار 48 مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں، 1 لاکھ 83 ہزار 676 مقدمات پر تاحال تفتیش جاری ہے، 10 ہزار 135 مقدمات کو ابتدائی تفتیش کے بعد خارج جبکہ 29 ہزار 88 مقدمات ایسے ہیں جو عدم معلومات پر التواء کا شکار ہیں۔

پنجاب پولیس کے مطابق رواں سال 2023ء جنوری تا جون کے دوران مقامی اور مخصوص قوانین کی خلاف ورزی پر درج ہونے والے 95 ہزار 669 مقدمات میں سے پنجاب پولیس کی جانب سے 87 ہزار 814 مقدمات کے چالان جمع کرائے جا چکے ہیں، 5 ہزار 599 مقدمات زیرِ تفتیش ہیں، 2 ہزار 247 مقدمات خارج جبکہ 9 مقدمات ایسے ہیں جو عدم معلومات پر التواء کا شکار ہیں۔

سال 2023ء کے ابتدائی چھ ماہ جنوری تا جون کے دوران پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب بھر میں انفرادی حیثیت میں درج ہونے والے 38 ہزار 187 مقدمات میں 14 ہزار 877 مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں، 15 ہزار 195 مقدمات پر تاحال تفتیش جاری ہے، 7 ہزار 839 مقدمات کو ابتدائی تفتیش کے بعد خارج 276 مقدمات ایسے ہیں جو عدم معلومات پر التواء کا شکار ہیں۔

اسی طرح رواں سال 2023ء میں جنوری تا جون کے عرصے میں پنجاب پولیس کے مطابق درج ہونے والے 87 ہزار 32 دیگر مقدمات میں سے 54 ہزار 951 مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں، 20 ہزار 957 مقدمات پر تاحال تفتیش جاری ہے، 6 ہزار 645 مقدمات کو ابتدائی تفتیش کے بعد خارج جبکہ 4 ہزار 479 مقدمات ایسے ہیں جو عدم معلومات پر التواء کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی پنجاب نے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی

پنجاب پولیس کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال 2023ء کے ابتدائی سات ماہ جنوری تا جولائی کے عرصہ میں صوبے میں ہوائی فائرنگ کے 2 ہزار 222 مقدمات درج کیے گئے ، جن میں 2 ہزار 858 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسی عرصہ میں صوبے میں جوئے کے 5 ہزار 463 مقدمات درج کرتے ہوئے 20 ہزار 518 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

رواں سال 2023ء کے ابتدائی چھ ماہ جنوری تا جون کے عرصہ میں صوبہ پنجاب میں پتنگ بازی کے 11 ہزار 713 مقدمات درج کیے گئے جن میں 11 ہزار 868 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس طرح اس عرصے کے دوران صوبہ میں نارکوٹکس کے 52 ہزار سے زائد مقدمات رپورٹ کا اندراج کیا گیا، جبکہ ان مقدمات میں 45 ہزار 682 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جنوری تا جون کے عرصہ میں پنجاب پولیس کی جانب سے صوبہ بھر سے 438 کلو گرام ہیروئین، 1 ہزار 151 کلو گرام اوپیم، 14 ہزار 858 کلو گرام چرس، جبکہ 4 لاکھ 52 ہزار 708 لیٹر شراب تحویل میں لی گئی۔ پنجاب پولیس کی جانب سے جنوری تا جون کے عرصے میں غیر قانونی اسلحہ کے 24 ہزار 368 مقدمات درج کرتے ہوئے 24 ہزار 495 افراد کو گرفتارکیا کیا،جبکہ ملزمان کے قبضے سے 845 کلاشنکوف، 1 ہزار 578 رائفلز، 1 ہزار 834 گنز اور 20 ہزار 29 پسٹل اور ریوالور بھی برآمد کیے گئے۔

سال 2023ء کے ابتدائی چھ ماہ جنوری تا جون کے عرصہ میں صوبے میں مجموعی طور پر 378 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 4 پولیس اہلکار شہید، جبکہ 59 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، ان پولیس مقابلوں میں 210 جرائم پیشہ افراد ہلاک، 248 زخمی جبکہ 299 جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔