خیرپور: (دنیا نیوز) عدالت نے مرشد کی حویلی میں تشدد سے قتل ہونے والی کمسن بچی فاطمہ کی قبر کشائی کی اجازت دے دی۔
مرشد کی حویلی میں قتل ہونے والی کمسن بچی فاطمہ کی قبر کشائی کیلئے آج عدالت سے اجازت طلب کی گئی تھی، عدالت نے درخواست قبول کرتے ہوئے بچی کی قبر کشائی کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: پیر کی حویلی میں کام کرنے والی 10 سالہ بچی مبینہ تشدد سے جاں بحق، مرکزی ملزم گرفتار
پولیس ذرائع کے مطابق قبر کشائی کر کے بچی کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا تاکہ معلوم ہو سکے کہ بچی کی موت تشدد سے ہوئی ہے یا نہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ گھر کے سی سی ٹی وی کی مزید ویڈیوز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، لاڑکانہ سے فرانزک اور سکھر سے کرائم سین کی ٹیمیں واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
خیال رہے کہ خیرپور میں مقامی پیر کی حویلی میں کام کرنے والی 10 سالہ بچی مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئی تھی جس کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کر لیا۔
ملزم اسد شاہ پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی پیر فضل شاہ اور سابق رکن سندھ اسمبلی پیر پیار علی شاہ کا بھتیجا ہے۔