لاہور: (دنیا نیوز) آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کا کہنا ہے کہ چونیاں میں معصوم بچوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے۔ بچوں اور خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کے واقعات میں ملوث مجرمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس (سی پی او) لاہور میں ایک اعلیٰ سطحی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس کے دوران صوبہ بھر میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی اور اغواء کے واقعات میں پولیس ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی آپریشنز نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ ہونے والے بچوں کی اکثریت نے والدین یا اساتذہ کی ڈانٹ ڈپٹ، گھریلو جھگڑوں یا بری صحبت کے باعث گھروں کو چھوڑا، صوبے میں تاوان یا دیگر مقاصد کیلئے اغواء ہونے والے بچوں کے مقدمات کی شرح بہت کم ہے۔
آئی جی پنجاب نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز (ڈی پی اوز) کو بچوں اور خواتین سے متعلقہ کیسزکی تحقیقات براہ راست اپنی نگرانی میں کروانے کا حکم دیا اور کہا کہ بچوں کے بحفاظت بازیابی کیلئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جائیں۔
کیپٹن (ر) عارف نواز خان کا کہنا تھا کہ پولیس ٹیموں کی کارروائیوں کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ آپریشنز برانچ بھجوائی جائے۔ ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن چونیاں کیس میں کام کرنے والی جے آئی ٹی کے ساتھ کلوز کوارڈی نیشن رکھیں، بچوں اور خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کے واقعات میں ملوث مجرمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ کیپٹن (ر) احمد لطیف، ایڈیشنل آئی جی ڈی اینڈ آئی اظہر حمید کھوکھر، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز انعام غنی، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابو بکر خدا بخش، ڈی آئی جی لیگل جواد احمد ڈوگر، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر سید خرم علی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔