ماں، باپ، بھائی کے قتل کا الزام، اسما اور دیگر ملزمان کی 20 سال بعد رہائی

Last Updated On 03 April,2018 03:42 pm

کراچی: (دنیا نیوز) پسند کی شادی کیلئے ماں، باپ اور بھائی کو قتل کرنے کا کیس 20 سال بعد منطقی انجام کو پہنچ گیا۔ سپریم کورٹ نے ملزمان کی سزا کالعدم قرار دے کر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ماں، باپ اور بھائی کو قتل کرنے کا کیس نمٹ گیا۔ تہرے قتل میں ملوث اسما نواب اور دیگر کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں منظور کر لیں۔ سپریم کورٹ نے ملزمان کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا ملزمان کے خلاف براہ راست کوئی ثبوت نہیں، پیش کیے گئے شواہد میں جھول اور خامیاں ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم فرحان کے خلاف بھی براہ راست کوئی ثبوت نہیں۔

جسٹس آصف نے کہا بیس سال سے ملزم جیل میں ہے سزا تو ویسے ہی اسے ثبوت کے بغیر دے دی گئی ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزمہ نے فرحان، جاوید صدیقی، وسیم کے ساتھ مل کر اپنے خاندان کے تین افراد کو 1998 میں قتل کیا تھا۔ عدالت نے اسما نواب، فرحان اور جاوید کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ نے 2015 میں مجرموں کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی تھی۔