پنجاب میں کاشتکاروں کیلئے براہ راست گندم سپورٹ فنڈ کے تحت 15 ارب روپے منظور

Published On 16 April,2025 06:43 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں گندم کے کاشتکا روں کے لئے صوبہ کی تاریخ کا پہلا منفرد، بہترین اور بے مثال پیکیج متعارف، گندم کے ساڑھے 5 لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈ کے تحت 15ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی۔

گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے ڈائریکٹ فنانشل سپورٹ دی جائے گی، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس سال گندم کے کاشتکاروں کے لئے آبیانہ اور فکس ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان کر دیا۔

گندم کو موسمی اثرات اور کسانوں کو مارکیٹ کے دباؤ سے محفوظ رکھنے کے لئے 4 ماہ مفت سٹوریج کی سہولت مہیا کی جائے گی، حکومت نے ای ڈبلیو آر (EWR) (الیکٹرانک ویئر ہاؤسنگ ریسیٹ) سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ کر لیا۔

ای ڈبلیو آر(EWR) سسٹم کے تحت گندم سٹور کرنے والے کاشتکاروں کو الیکٹرانک چٹ یا رسید ملے گی، 24 گھنٹے کے اندر چیک کی مانند یہ چٹ بینک کو دے کر ٹوٹل لاگت کا 70 فیصد تک قرض بھی لیا جا سکے گا۔

گندم خریداری کے لئے فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو 100 ارب روپے تک بینک آف پنجاب سے حاصل کردہ قرضوں کا مارک اپ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو گندم کی فوری اور لازمی خریداری اور سٹوریج کی مجموعی کیپسٹی کے 25فیصد تک لازمی گندم سٹور رکھنے کے لئے فوری طور پرکابینہ سے منظوری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت نے گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیا کی ایکسپورٹ کے لئے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا، صوبائی اور ضلعی سرحدوں پر گندم اور آٹا کی نقل وحمل پر پابندی ختم کر دی گئی۔

پرائیویٹ سیکٹر کو گندم سٹوریج کے لئے ویئر ہاؤس کی بحالی اور تعمیر کے لئے بینک آف پنجاب فنانسنگ کرے گا، گندم کے کاشتکاروں کو سٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے پانچ ارب روپے کا مارک اَپ حکومت پنجاب ادا کرے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کسان کا نقصان نہیں ہونے دوں گی، اگر کاشتکار نے گندم لگائی ہے تو گندم کے کاشتکار کو بھرپور معاوضہ ملے گا، کاشتکار ہمارے بھائی ہیں، ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔