بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود پاور سیکٹر کا گردشی قرض بے قابو

Published On 29 October,2024 10:51 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) بجلی کی قیمتوں میں یکمشت 7 روپے سے زائد اضافہ کے باوجود پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ تاحال بے قابو ہے۔

آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے باوجود گزشتہ چار سالوں کے دوران گردشی قرضے میں تقریباً 400 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، مالی سال 20-2019 میں گردشی قرض 2150 ارب روپے تھا، اب گردشی قرض 2418 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں سو ارب مزید اضافے کا خدشہ ہے، گردشی قرض 2500 ارب روپے سے زائد ہونے کا خدشہ ہے، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر 2393 ارب سے گردشی قرضے کو روکا نہ گیا اور حکومت کے مختلف اقدامات کرنے کے باوجود اس پر کوئی فرق نہیں پڑا۔

حکومت نے بجلی چوری کے خلاف بڑی مہم کا آغاز کیا، حکومت نے بروقت بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا اور انرجی ایفشنٹ پروگرامز کر لیے مگر ان اقدامات کے باوجود گزشتہ چار سالوں میں گردشی قرض بڑھتا گیا۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں اضافے کی وجہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات ہیں، تقسیم کار کمپنیوں کی ریکوریاں نہ ہونے کی وجہ سے گردشی قرض بڑھ رہا ہے۔