اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 6924 ارب روپے خسارے کے بجٹ کے باوجود متعدد شعبوں میں ٹیکس رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
حکومت نے ملک میں کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کیلئے بجٹ میں ضروری اشیاء کی درآمد پر ٹیکس میں رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے قرآن پاک کی طبعات کے درآمدی کاغذ پر ڈیوٹی، سولر پینل کی مینوفیکچرنگ کے خام مال، سولر پینل کی بیٹریز کی تیاری کے خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کر دی ہے۔
خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس ختم، صنعتی شعبے کے خام مال سے ڈیوٹی ختم، فشنگ انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے مصنوعات، مائنگ مشینری کے آلات پر کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی گئی، آئی ٹی سے متعلق مصنوعات کی درآمدات سے ریگولیٹری ڈیوٹی بھی ہٹا دی جبکہ ہیوی وہیکل پر سے ڈیوٹی 10 فیصد سے 5 فیصد کر دی گئی، آئی ٹی ایکسپورٹرز کو سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ:پنشن میں ساڑھے 17، تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافے کا اعلان
بجٹ میں سولر پینل کی مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی ختم، سولر پینل کے انورٹر کے خام مال، ڈائپرز کی مینوفیکچرنگ کے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے، ترسیلات زر کے ذریعے غیر منقولہ جائیداد خریدنے پر 2 فیصد ٹیکس بھی ختم کر دیا گیا۔
سابق فاٹا کے علاقوں میں مشینری کی امپورٹ کیلئے ٹیکس چھوٹ 30 جون 2024 تک جاری رہے گی، ملک میں تھنر کی مینوفیکچرنگ کیلئے متعلقہ خام مال، معدنیات کے شعبے کی مشینری امپورٹ کرنے پر ڈیوٹی، ٹیکسٹائل کے شعبے کے رنگ اور دیگر متعلقہ خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کر دی گئی، پولی ایسٹر کی مینوفیکچرنگ کیلئے مختلف خام مال پر ڈیوٹی کم کر دی ہے۔
بجٹ میں زرعی صنعتوں پر پانچ سال کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جو سال 2024 سے لاگو ہوگی، فاٹا اور پاٹا میں انکم ٹیکس پر مزید ایک سال، رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے اندر کمپنی کے قیام پر ایک سال کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے آئی ٹی کنسلٹنٹ پر ٹیکس کی شرح کو 16 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا ہے، سٹاک مارکیٹ میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے شیئرز کے ٹرن اور ٹیکس کو ایک اعشاریہ 25 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دیا گیا۔