اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے توانائی شعبے کی اصلاحات کو بجٹ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کر لیا۔
شہبا زشریف کے زیر صدارت توانائی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم سے کم کر کے مرحلہ وار متبادل ذرائع سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا آئی ٹی سیکٹر کی حوصلہ افزائی کیلئے فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا فیصلہ
وزیر اعظم نے آئندہ بجٹ میں لائن لاسز اور بجلی چوری کے سد باب کیلئے مؤثر اقدامات شامل کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے آئندہ بجٹ میں ونڈ اور شمسی توانائی کے منصوبے شامل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کے لائف لائن اور کم کھپت والے صارفین پر بلوں کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے، پاور ٹرانسمیشن کے منصوبوں کی جلد تکمیل یقینی بنائی جائے، انہوں نے لائن لاسز اور بجلی کی چوری کے سدباب کیلئے آئندہ بجٹ میں ٹرانسفارمر میٹرنگ منصوبے کو شامل کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک بھر میں جاری سولرائزیشن کے منصوبوں کی رفتار کو تیز کیا جائے، برآمدی صنعتوں کی ترجیحی بنیادوں پر توانائی کی ضروریات پوری کی جائیں، بجٹ میں پن بجلی کے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کو ترجیح دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے شہریوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ کر دیا گیا
اجلاس کو توانائی شعبے کی اصلاحات اور بجٹ 2023-24 میں اس حوالے سے شامل کئے گئے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، ملک گیر جاری سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
شرکا کو بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے بڈنگ کے 4 مرحلے مکمل کئے جا چکے، متعدد عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، اجلاس کو برآمدی صنعتوں کو بلاتعطل گیس اور بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم نے ان اقدامات کو حتمی شکل دے کر بجٹ میں شامل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔