اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزیراعظم نے وسائل اور مسائل صوبوں کے سامنے رکھ دئیے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت نوید قمر، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود اور پنجاب، خیبر پختونخوا کے نگران اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔
بلوچستان حکومت کے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے متعلق تحفظات ہیں جس کی وجہ سے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو شریک نہیں ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں محور ہیں، آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر950 ارب روپے کر رہے ہیں، ہم سب کو مل کرپاکستان کی معاشی ترقی میں حصہ ڈالنا ہو گا، موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنا رہے ہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جارہی ہے، متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں صوبوں کو بھر پور کرداد ادا کرنا ہو گا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے اجلاس میں آئندہ بجٹ 24-2023 سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ نئے مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 2659 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔