اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان اور چین کے درمیان اہم تجارتی شاہراہ خنجراب پاس کو کووڈ 19 کے باعث تقریبا 3 سال کی بندش کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کو چین کے صوبہ سنکیانگ سے جوڑنے والا پاس کو کورونا پھیلنے کے بعد نومبر 2019 میں بند کردیا گیا تھا، چینی حکام نے تجارت کے لیے راہداری کو دوبارہ کھولنے سے متعلق خط پاکستانی حکام کو ارسال کردیا ہے۔
دونوں ممالک نے سی پیک کے تحت خنجراب پاس راہداری کھولنے کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں، خنجراب پاس کھُلنے کے بعد سی پیک منصوبوں اور دوطرفہ تجارت میں تیزی آجائے گی۔
واضح رہے کہ سرد موسم اور اونچائی پر آکسیجن کی کمی کے باعث درہ خنجراب عام طور پر ہر سال یکم اپریل سے 30 نومبر تک کھلتا ہے اور یکم دسمبر سے 31 مارچ تک بند رہتا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے خنجراب پاس دوبارہ کھلنے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عظیم آہنی بھائی چین کے ساتھ تجارت کی بحالی خوش آئند ہے، خنجراب پاس کھلنے سے سی پیک کی رفتار بڑھانے کی راہ میں ایک اور رکاوٹ دور ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بدترین اقتصادی بحران، چین نے ایک مرتبہ پھر دوستی کا حق ادا کر دیا
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا امید ہے کہ تجارتی راہداری کھلنے سے پاکستان اور چین کے درمیان دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہوگا، تین سال بعد دونوں ممالک میں تجارتی راہداری کی بحالی بڑی خوشی کا لمحہ ہے، جو سفر نومبر 2019 میں رکا تھا وہ 2023 میں پھر سے بحال ہوگیا ہے، 2018 میں سی پیک جس رفتار پر چھوڑ کر گئے تھے، اسے دوگنا سے زیادہ رفتار سے بڑھانا چاہتا ہوں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سی پیک قائد محمد نوازشریف اور چین کی عظیم قیادت کا خطے اور عوام کے لئے خوش حالی اور ترقی کا تحفہ ہے، ایک فارن فنڈڈ شخص نے سی پیک کو متنازعہ بنانے کا جرم کیا، دونوں ممالک کی عظیم دوستی کی پیٹھ میں خنجر گھونپا، امید ہے کہ دونوں ممالک میں تجارتی سرگرمیوں میں ہر روز اضافہ ہوگا۔