پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں جاری مالی سال کے لیے جاری ترقیاتی فنڈز میں اخراجات کا سلسلہ شروع ہو گیا، 168 ارب کے ترقیاتی فنڈز جاری ہوئے تاہم صرف 7 کروڑ ہی خرچ ہو سکے، صوبہ بھر میں متعدد محکمے تاحال اپنا کھاتہ ہی نہ کھول سکے۔
خیبر پختونخوا میں جاری مالی سال 22-2021 کے 371 ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت اب تک 168 ارب روپے جاری کیے جس میں سے صرف 7 کروڑ ہی خرچ ہوسکے۔
محکمہ خزانہ کی دستاویز کے مطابق بندوبستی اضلاع کے لیے 270 ارب 59 کروڑ کے ترقیاتی فنڈ میں سے 123 ارب 31 کروڑ روپے جاری اور ایک ماہ کے دوران 5 کروڑ 74 لاکھ روپے خرچ ہوئے، ضم اضلاع کے 100 ارب سے زائد فنڈ میں سے 45 ارب کے فنڈز جاری ہوئے لیکن صرف ڈیڑھ کروڑ ہی خرچ ہوسکے۔
صوبہ میں ضلعی اے ڈی پی، ابتدائی و ثانوی تعلیم، ماحولیات، جنگلات، خوراک، معدنیات، بلدیات، صنعت، بہبودآبادی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبے تاحال ایک پائی بھی خرچ نہ کرسکے، شہریوں نے بھی فنڈز خرچ نہ ہونے پر حکومت پر تنقید کی۔
صوبہ کے ضم اضلاع میں بھی مذہبی و اقلیتی امور، بورڈ آف ریونیو، ماحولیات، جنگلات ،خوراک ،اعلیٰ تعلیم اور صحت سمیت دیگر بیشتر محکمے اخراجات شروع نہ کرسکے۔