اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک کے تیرھویں صدر کا انتخاب آج ہو گا، الیکشن کے انتظامات مکمل کر لیے گئے، پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ صبح دس بجے سے سہ پہر چار بجے تک ہو گی۔
چیف الیکشن کمشنر ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیں گے۔ ترجمان کے مطابق انتخاب سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ 706 ووٹرز پر مشتمل الیکٹورل کالج سے چھ سو نواسی ووٹ کاسٹ ہونے کا امکان ہے۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے تمام ممبران کے پاس متعلقہ اسمبلی کے شناختی کارڈ کی موجودگی لازمی قرار دی گئی ہے، کسی کو بھی موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
صدر کے امیدوار کیلئے مسلمان ہونا اور عمر کم از کم 45 سال ہونا ضروری ہے۔ رکن قومی اسمبلی بننے کی شرائط پر پورا اترنا بھی لازم ہے۔ سینیٹ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیاں صدرِ مملکت کے الیکشن کیلئے الیکٹورل کالج جبکہ چیف الیکشن کمشنر خود صدراتی انتخاب میں ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیں گے۔ قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیاں پولنگ سٹیشن بنیں گی۔
صدرارتی الیکشن میں قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار ہو گا۔ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں کسی امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو بلوچستان اسمبلی کی کل تعداد یعنی 65 سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی کل تعداد سے تقسیم کیا جائے گا۔
مثال کے طور پر اگر پنجاب اسمبلی میں کسی امیدوار کو 100 ووٹ ملتے ہیں تو 65 سے ضرب دینےاور پنجاب اسمبلی کی کل تعداد 371 سے تقسیم ہونے کے بعد 17 ووٹ شمار ہوں گے۔
کامیاب امیدوار کے نوٹیفکیشن کے بعد نئے صدرِ مملکت سے چیف جسٹس آف پاکستان حلف لیں گے۔