اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی اور عدالتی احکامات کے باعث قومی اسمبلی کے 9 حلقوں کے نتائج روکنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 17 حلقوں کا سرکاری نتیجہ بھی روکا جا رہا ہے۔
سیاسی جماعتوں کی اسمبلیوں میں نمبر گیم درہم برہم ہو گئی۔ الیکشن کمیشن نے 26 حلقوں کے نتائج روکنے کا فیصلہ کر لیا۔ قومی اسمبلی کے 9 اور صوبائی اسمبلیوں کے 17 حلقے شامل ہیں۔ ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور عدالتی احکامات سرکاری نوٹیفکیشن کے اجرا میں رکاوٹ ہے۔
ذرائع کے مطابق این اے 131 لاہور سے عمران خان، این اے 25 نوشہرہ سے پرویز خٹک کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو گا۔ تحریکِ انصاف کے تین دیگر ارکان این اے 108 سے فرخ حبیب، این اے 140 سے طالب نکئی، این اے 239 سے محمد اکرم کا نوٹیفکیشن بھی روک دیا گیا۔ ن لیگ کے این اے 73 سے خواجہ آصف، این اے 90 سے حامد حمید، این اے 91 سے ذوالفقار بھٹی، این اے 106 سے رانا ثناء اللہ، این اے 112 سے جنید انوار چودھری کا سرکاری نتیجہ بھی جاری نہیں ہو گا۔
این اے 215 سانگھڑ سے پیپلز پارٹی کے نوید ڈیرو، این اے 230 بدین سے جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا کا بھی نوٹیفکیشن نہیں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقوں پی کے 32، 38، 61 اور 64، پنجاب اسمبلی کے پی پی 26، 76، 118، 123، 128، 129، 177 اور 285 کے نوٹیفکیشن روکے جا رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 48، 54 اور 82 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 9 اور پی بی 17 کے نتائج بھی جاری نہیں ہوں گے۔