کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے منشور میں تعلیم، امن و امان اور گڈ گورننس، ترجیحات میں شامل جبکہ کھیل، کان کنی اور صوبائی دارالحکومت کی ترقی و خوبصورتی بھی منشور میں شامل ہیں۔ پارٹی صدر کہتے ہیں کہ برسرِ اقتدار آ کر صوبے کو پاؤں پر کھڑا کرینگے اور ترقی دینگے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور پارٹی صدر جام کمال نے پیش کیا۔ اس موقع پر سانحہ مستونگ میں بی اے پی کے امیدوار سراج رئیسانی اور دیگر شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
پارٹی منشور بیان کرتے ہوئے جام کمال کا کہنا تھا کہ انتظامی اداروں کو ڈویژن اور ضلعی سطح پر مضبوط اور سرمایہ کاری کے تناسب میں اضافہ کرتے ہوئے مالیاتی بہتری لائیں گے۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹیوں کا قیام اور موجودہ تعلیمی اداروں کے معیار میں بہتری لائی جائے گی۔ ضلعی سطح پر طبی سہولیات کی فراہمی کے ڈھانچے کو فعال کیا جائے گا، ہیلتھ انشورنس کارڈ سکیم متعارف کریں گے جس کے ذریعے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں رعایتی فیس سے طبی سہولیات حاصل کی جائیں گی۔
جام کمال نے کہا کہ صوبے کی ساحلی پٹی پر خصوصی توجہ دینگے تا کہ سیاحت کو فروغ مل سکے۔ صوبے میں بے روزگاری کے خاتمے کے لیے مظبوط پالیسی بنائے گی۔ خواتین کے لیے صنعتی مراکز کی تعداد میں اضافہ اورسرکاری ملازمتوں میں خواتین کی شرکت کے تناسب کو بڑھایا جائے گا۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ پولیس کو سیاسی مداخلت سے شفاف اور موثر ادارہ بنایا جائے گا۔ بین اقوامی اور مقامی تعاون سے میعاری سپورٹس کمپلکس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ زیرِ زمین پانی کہ سطح بہتر کرنے کے لیے کوئٹہ میں 100 ڈیمز تعمیر کئے جائینگے جبکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک کی بہتری اور شہر کی خوبصورتی کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔