اکثریت نہ ملی تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے، عمران خان

Last Updated On 29 June,2018 08:30 am

لاہور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے آصف زرداری سے مل کر حکومت بنانے کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اکثریت نہ ملی تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن بہت مایوس ہے، میرا بھی دل ٹوٹتا ہے، اگر میں جیتوں گا تو کچھ کروں گا، باہر بیٹھ کر کچھ نہیں ہو سکتا۔ آنے والا الیکشن شریف خاندان کا آخری الیکشن ہو گا۔

دنیا نیوز کے پروگرام”آن دی فرنٹ“ میں اپنی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی متنازع کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران کے مقابلے میں فرشتہ ہوں، ان کے جتنا سیاست میں کسی کو گرتے نہیں دیکھا۔ جمائما کیخلاف اتنی باتیں ہوئیں کبھی ان کو جواب نہیں دیا تھا۔ انہوں نے ہی پیسے دے کر فرمائشی کتاب لکھوائی۔ نصرت بھٹو اور بے نظیر شہید کو بھی انہوں نے نہیں بخشا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 22 سال سے میرے خلاف گند اچھالا جا رہا ہے، جیسے ہی الیکشن آتا ہے، یہ معاملات شروع ہو جاتے ہیں۔ ریحام کی کتاب کے پیچھے شریف برادران ہیں۔ یہ جو مرضی کر لیں، 25 جولائی کو پتہ چل جائے گا، اللہ نے کسے عزت دینی ہے۔ الیکشن کے دو ہفتے پہلے ان کو کتاب یاد آ گئی۔ گارنٹی دیتا ہوں کتاب کو پڑھنے کے بعد شریف برادران کو ہی ذلت ملے گی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ دانیال عزیز اور ریحام خان بارے واٹس اپ والی کوئی بات نہیں جبکہ شیرو کا ریحام سے شادی ٹوٹنے سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔

بابا فرید شکر گنجؒ کے مزار پر حاضری اور بوسا دینے کے معاملے پر سوشل میڈٰیا پر اٹھنے والے اعتراضات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے مزار پر عاجزی اور عقیدت کی وجہ سے بوسا دیا، بابا فرید شکر گنجؒ عظیم انسان تھے۔ صوفی ازم کا مطلب انسان اپنی ”میں“ کو ختم کرتا ہے۔ میں فرشتہ نہیں، انسان ہوں، شروع سے دین کی طرف نہیں تھا، اپنے آپ کو تبدیل کیا، میاں بشیر کو دیکھ کر تیس سال پہلے میرا ایمان مضبوط ہوا تھا۔

ملکی معاشی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملکی خسارے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان تباہی کی طرف جا رہا ہے، ہمیں نئی سوچ لانا ہو گی۔ گارنٹی دیتا ہوں اگر اقتدار میں آئے تو 8 ہزار ارب ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پیسے کو پاکستان میں لائیں گے، حکومت آئی تو سادگی اختیار کریں گے، لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کریں گے اور کاشت کاروں کی مدد کریں گے۔ وزیراعظم ہاؤس کے بجائے اپنے گھر میں رہی رہونگا، نواز شریف نے بھی اعلان کیا تھا لیکن میں کر کے دکھاؤں گا۔

سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال پشاور میں چار ارب روپے لاگت آئی۔ شہباز شریف نے ساڑھے چھ ہزار ارب ڈویلپمنٹ فنڈز خرچ کیا لیکن چار ارب کا ایک بہترین ہسپتال نہیں بنا سکے۔ شریف خاندان میں رشتہ داروں کو نوازا گیا۔ شریف خاندان کے بچے اور داماد بھی اربوں پتی بن گئے۔ شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹے کرپٹ ہیں۔ اورنج لائن کا معاہدہ آج تک نہیں دکھایا گیا۔ شہباز شریف نے اورنج لائن کا قوم پر 200 ارب کا قرض چڑھا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مجرموں کا قبضہ ہے، حکمران امیر اور ملک مقروض ہو گیا، پاکستانی ان سے نجات پر شکر ادا کریں گے۔

الیکشن میں اگر مطلوبہ نشستیں حاصل نہ ملیں تو کیا ہو گا؟ اس سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر کولیشن حکومت زرداری سے مل کر بنانی ہے تو اقتدار میں آنے کا کیا فائدہ؟ ہمیں کولیشن حکومت کا خیبر پختونخوا میں بڑا تلخ تجربہ ہوا، کولیشن حکومت کو کنٹرول کرنا آسان نہیں، اگر اکثریت نہ ملی تو اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کریں گے۔

بیگم کلثوم نواز کی علالت بارے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے انھیں لندن میں پھول بھجوائے، فیصل واوڈا نے اگر سیاسی وینٹی لیٹر کہا تو سخت مذمت کرتا ہوں، میرے علم میں نہیں کہ انہوں نے ایسا کہا۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے لاہور میں ایک ہسپتال نہیں بنایا جس میں بیگم کلثوم کا علاج ہوتا۔ نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار اور داماد بھی بیرون ملک سے علاج کراتے ہیں۔