کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں قومی اور صوبائی اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔ مجموعی طور پر 399 فارم جمع کرائے گئے، جن میں سے 169 درست قرار پائے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے بینک ڈیفالٹر ہونے پر کاغذات مسترد کر دیے گئے۔
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے آخری روز مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدوار صوبائی الیکشن کمیشن پہنچے جہاں دن بھر گہما گہمی رہی۔ صوبائی الیکشن کمشنر یوسف خٹک نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ مخصوص نشستوں پر کل 399 فارم وصول کیے گئے، جس میں سے ایک سو انہتر منظور اور دو سو تیس مسترد ہو گئے۔ مسترد ہونے والوں میں 219 امیدواروں میں وہ امیدور شامل ہیں، جن کے نام سیاسی جماعتوں کی جانب سے جاری ترجیحی فہرست میں شامل نہیں تھے۔
گیارہ امیدواروں کے فارم بینک نادہندہ، دوہری شہریت اور دیگر ٹیکنیکل غلطیوں کی وجہ سے مسترد کیے گئے۔ جس میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، رخسانہ پروین، تہمینہ منیر، شگفتہ یاسمین، دلیپ کمار، لال چند کوثر ناصر اور انیلہ سہیل شامل ہیں۔