واشنگٹن : (دنیانیوز) امریکی الیکشن میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں ملوث افغان شہری گرفتار کرلیا گیا۔
افغانستان پوری دنیا کے دہشت گردوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے، افغانستان ناصرف خطے میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی پھیلا رہا ہے ، افغان شہری پاکستان کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں میں مصروفِ عمل ہیں ۔
حال ہی میں ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق؛ ایف بی آئی (امریکہ ) نے ریاستِ اوکلاہاما سے ایک افغان شہر ی کو امریکی الیکشن میں دہشتگردانہ کاروائی کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے گرفتار کیا ۔
فیڈرل پراسیکیوٹرکے مطابق ناصر احمد توحیدی داعش کی حمایت میں امریکی الیکشن میں حملے کی منصوبہ بندی کر رہاتھا ، امریکی الیکشن میں حملے کی سازش میں توحیدی کا بھتیجا اور کچھ دوسرے نامعلوم افراد بھی شامل ہیں ۔
امریکی فیڈرل پراسیکیوٹرکے مطابق توحیدی اور اس سازش میں شریک تمام ملزمان داعش کے کارندے ہیں اور انہوں نے امریکہ میں اپنے حملے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کیے، توحیدی اور اس کے بھتیجے نے اپنے آبائی گھر کو بیچ کر امریکی الیکشن کو ٹارگٹ کرنے کے لئے اسلحہ اور گولہ بارودخریدا، توحیدی نےاس سے قبل شام میں موجود داعش کی نمائندہ تنظیم کو 540ڈالر کی رقم کریپٹوکرنسی میں عطیہ کی۔
امریکی فیڈرل پراسیکیوٹر کاکہناہے کہ 21ستمبر توحیدی نے دو کلاشینکوف رائفلز اور 500 گولیاں منگوانے کے لئے اپنے دوست سے ٹیلی گرام پر رابطہ کیا، ٹیلی گرام کےریکارڈ کے مطابق توحیدی نے اپنے سسر کے گھر کو 185,000 ڈالرمیں فروخت کیا اور امریکی انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی تیاریاں کیں۔
ناصر احمد توحیدی نے گرفتار ہونے کے بعد انٹرویو کے دوران تحقیقاتی اداروں کو بتایا کہ انہوں نے اسلحہ انتخابی دن پر حملہ کرنے کے لیے خریدا تھا اور بڑے عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، جہاں وہ شہید ہونے کی توقع رکھتے تھے ۔
اٹارنی جنرل مریک گارلینڈ نے کہا کہ "ہم داعش اور اس کے حامیوں کی جانب سے امریکہ کی قومی سلامتی کو درپیش جاری خطرے کے خلاف لڑتے رہیں گے، اور ہم ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے جو امریکی عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں"۔